قومی خبریں

’دیش نہیں بکنے دیں گے‘ نعرہ دینے والی بی جے پی فائدے والی سرکاری کمپنیوں کو گھاٹے میں فروخت کر رہی: کانگریس

کانگریس ترجمان گورو ولبھ کا کہنا ہے کہ نندل فائنانس کو پردیپ کمار گپتا اور پرشانت کمار گپتا مل کر چلا رہے ہیں، یہ کمپنی 99 فیصد فرنیچر بنانے کا کام کرتی ہے، اسے حکومت نے اتنی اہم ذمہ داری کیسے سونپ دی

گورو ولبھ، تصویر آئی اے این ایس
گورو ولبھ، تصویر آئی اے این ایس 

کانگریس نے مرکز کی مودی حکومت پر الزام عائد کیا ہے کہ ’دیش نہیں بکنے دیں گے‘ کا نعرہ دینے والی مودی حکومت فائدے میں چل رہی ملک کی عوامی سیکٹر کی کمپنیوں (پی ایس یو) کو گھاٹے میں فروخت کر رہی ہے۔ کانگریس ترجمان گورو ولبھ نے بدھ کو مرکز کی مودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ جس کمپنی کے پاس 1562 آرڈر بک ہیں، اس کمپنی کو فروخت کرنے کی کیا ضرورت ہے۔ حکومت کس پرائیویٹ کمپنی کو فائدہ پہنچانے کے لیے ایسا قدم اٹھا رہی ہے۔

Published: undefined

غور طلب ہے کہ حکومت نے نومبر میں سنٹرل الیکٹرانکس لمیٹڈ (سی ای ایل) کو نندل فائنانس اینڈ لیجنگ کو 210 کروڑ روپے میں فروخت کرنے کی منظوری دے دی تھی۔ رواں مالی سال میں یہ دوسری اسٹریٹجک ڈِس انوسٹمنٹ رہی۔ حال ہی میں حکومت نے ائیر انڈیا کو چلانے کا ذمہ ٹاٹا کو دیا ہے۔

Published: undefined

سنٹرل الیکٹرانکس لمیٹڈ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی منسٹری کے تحت آنے والی سی ای ایل کی تشکیل 1974 میں ہوئی تھی۔ کمپنی سولر فوٹووولٹک کے شعبہ میں مشہور ہے اور اس نے اپنی خود کی ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کوششوں کے ساتھ ٹیکنالوجی تیار کی ہے۔ کمپنی نے ’ایکسل کاؤنٹر سسٹم‘ بھی تیار کیا ہے جس کا استعمال ٹرینوں کے محفوظ انتظام و انصرام کے لیے ریلوے سگنل سسٹم میں کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

اسی سلسلے میں کانگریس ترجمان گورو ولبھ نے بدھ کو الزام عائد کیا کہ کمپنی جو گزشتہ کئی سالوں سے کام کر رہی ہے۔ س کو مرکزی حکومت نے ختم کر دیا۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ نندل فائنانس کو پردیپ کمار اور پرشانت کمار گپتا مل کر چلا رہے ہیں۔ اس کی ایک یونیورسٹی (شاردا یونیورسٹی) بھی ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ کمپنی 99 فیصد فرنیچر بنانے کام کرتی ہے۔ اسے حکومت نے اتنی اہم ذمہ داری کیسے سونپ دی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined