مدھیہ پردیش میں مانسون کی بارش کے بعد خریف سیزن کے لیے کھیتوں میں بوونی کا کام شروع ہو گیا ہے، لیکن کسانوں کو کھاد کی کمی سے نبرد آزما ہونا پڑ رہا ہے۔ شیوپوری ضلع میں تو کسانوں کو ڈی اے پی نہیں مل رہا ہے جس کی وجہ سے لمبی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ شیوپوری کے لودھابلی واقع کھاد ڈسٹریبیوشن سنٹرس پر منگل کو کھاد کے لیے پریشان کسانوں کی لمبی لائن لگی دیکھی گئی۔ کسانوں کا الزام ہے کہ ڈسٹریبیوشن سنٹر پر بدانتظامی کا ماحول ہے، ڈی اے پی صحیح ڈھنگ سے تقسیم نہیں کیا جا رہا ہے۔
Published: undefined
جرٹھی گاؤں کے کسان ہرش وردھن مجیجی نے بتایا کہ کھاد سنٹرس پر بدانتظامی کا ماحول ہے اور خریف سیزن میں انھیں ڈی اے پی کی ضرورت ہے۔ لیکن ڈسٹریبیوشن نظام صحیح نہیں ہونے سے مراکز پر لمبی لمبی لائنیں لگی ہوئی ہیں۔ کسان سنیل دھاکڑ اور بائسرام نے الزام لگایا کہ پرائیویٹ دکانداروں کو خاموشی کے ساتھ چھپا کر ڈی اے پی دیا جا رہا ہے۔ اس کے بعد پرائیویٹ دکاندار اونچی قیمتوں پر ڈی اے پی فروخت کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined