اتراکھنڈ کرکٹ ایسو سی ایشن پر لگا کروڑوں روپے کی ہیرا پھیری کا الزام، 35 لاکھ روپے کا خریدا گیا کیلا

اتراکھنڈ کرکٹ ایسو سی ایشن پر پہلے بھی گھوٹالے کا الزام لگایا گیا ہے۔ 2022 میں انکشاف ہوا تھا کہ ایسو سی ایشن نے 12 مہینوں میں اوسطاً ہر دن کھلاڑیوں کو 100 روپے ہی دیے، جو کم از کم مزدوری سے بھی کم ہے

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس&nbsp;</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بورڈ آف کرکٹ کونسل آف انڈیا (بی سی سی آئی) کو اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے 12 کروڑ روپے کی ہیرا پھیری معاملے میں نوٹس جاری کیا ہے۔ یہ معاملہ اتراکھنڈ کرکٹ ایسو سی ایشن سے جڑا ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی نے جو پیسہ اتراکھنڈ ایسو سی ایشن کو دیا ہے، اس کے غلط استعمال کی خبریں سامنے آ رہی ہیں۔ اس کی جانچ کا مطالبہ کیا گیا ہے اور یہ معاملہ اب عدالت میں ہے۔

موصولہ اطلاع کے مطابق 12 کروڑ روپے میں سے 35 لاکھ روپے تو صرف اتراکھنڈ کے کھلاڑیوں کے لیے کیلے خریدنے میں خرچ کر دیے گئے۔ اتراکھنڈ کرکٹ ایسو سی ایشن کی آڈٹ رپورٹ میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔ اس آڈٹ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کو پھل دینے کے علاوہ دوسری چیزوں میں بھی کافی زیادہ پیسہ خرچ کیا گیا ہے۔


انگریزی روزنامہ ’ٹائمز آف انڈیا‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق اتراکھنڈ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے والوں کا دعویٰ ہے کہ 12 کروڑ روپے میں سے 35 لاکھ روپے صرف کیلے خریدنے پر خرچ ہوئے ہیں۔ اب اس معاملے کی سماعت 19 ستمبر کو ہوگی۔ اس معاملے میں عدالت نے بی سی سی آئی سے بھی جواب طلب کیا ہے۔ اتراکھنڈ کی آڈٹ رپورٹ میں سامنے آیا ہے کہ ایونٹ مینجمنٹ کے لیے 6.4 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں اور ٹورنامنٹ ٹرائل میں مجموعی طور پر 26.3 کروڑ روپے خرچ ہوئے ہیں۔ یہ گزشتہ مالی سال میں ہوئے 22.3 کروڑ روپے خرچ سے زیادہ ہیں۔ ہائی کورٹ میں عرضی داخل کرنے والوں نے اتراکھنڈ کرکٹ ایسو سی ایشن پر کھانے پینے سے متعلق خرچ کے نام پر کروڑوں روپے کی ہیرا پھیری کا الزام عائد کیا ہے۔

غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اتراکھنڈ کرکٹ ایسو سی ایشن پر پہلے بھی گھوٹالے کے سنگین الزامات عائد ہوتے رہے ہیں۔ 2022 میں انکشاف ہوا تھا کہ اتراکھنڈ کرکٹ ایسو سی ایشن نے 12 مہینوں میں اوسطاً ہر دن اپنے کھلاڑیوں کو 100 روپے ہی دیے ہیں جو کہ اتراکھنڈ مین کم از کم مزدوری سے بھی کم ہے۔ اتنا ہی نہیں، اتراکھنڈ کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں نے ذہنی و جسمانی استحصال کا الزام بھی عائد کیا تھا۔ ایک میڈیا ادارہ نے تو یہ بھی انکشاف کیا تھا کہ کس طرح اتراکھنڈ کرکٹ ایسو سی ایشن نے کئی افسران کی تقرریوں میں ہیرا پھیری کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔