امریکی کمپنی کو پاکستان میں ’نایاب معدنیات‘ کی تلاش! 50 کروڑ ڈالر کا کیا معاہدہ
پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف نے خود امریکی کمپنی کے نمائندوں سے ملاقات کی اور کہا کہ ’’اس معاہدہ سے ملک کو قرض کے بوجھ سے راحت ملنے کی امید ہے۔‘‘

پاکستان کی مٹی میں اربوں-کھربوں کا خزانہ چھپا ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے امریکہ نے وہاں بڑی سرمایہ کاری کرنے کا ارادہ کر لیا ہے۔ امریکہ کی ایک میٹل کمپنی نے پاکستان کے ساتھ تقریباً 50 کروڑ ڈالر (یعنی تقریباً 14000 کروڑ روپے) کا ایک بڑا معاہدہ ہوا ہے۔ اس کا مقصد پاکستان کی معدنی وسائل کی تلاش اور انہیں ریفائن کر کے پوری دنیا میں فروخت کرنا ہے۔ یہ معاہدہ امریکہ کے مِسوری میں واقع کمپنی یو ایس اسٹریٹجک میٹلس (یو ایس ایس ایم) اور پاکستان کی فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن (ایف ڈبلیو او) کے درمیان ہوا ہے۔ ایف ڈبلیو او پاکستانی فوج کے تحت معدنیات کی کانکنی کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ اس معاہدہ کے تحت دونوں کمپنیاں مل کر ایک پالی-میٹالک ریفائنری بنائیں گی اور معدنیات کی کانکنی کے لیے نئے منصوبے شروع کریں گی۔
اس معاہدہ کے ذریعہ امریکہ کو پاکستان سے ایسی معدنیات ملیں گی جو مستقبل کی ٹیکنالوجی کے لیے بے حد ضروری مانے جاتے ہیں۔ ان میں سونا، تانبا، ٹنگسٹن، اینٹیمونی اور ریئر ارتھ ایلیمینٹس شامل ہیں۔ یہ وہی معدنیات ہیں جو الیکٹرک گاڑیاں، موبائل سیٹلائٹ اور کلین انرجی ٹیکنالوجی میں استعمال ہوتے ہیں۔ پاکساتنی حکومت کا خیال ہے ملک کی معدنیات اربوں ڈالر کی ہیں، جن کا درست استعمال کر وہ طویل عرصے سے چلی آ رہی معاشی بحران سے نکل سکتا ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے خود امریکی کمپنی کے نمائندوں سے ملاقات کی اور کہا کہ اس معاہدہ سے ملک کو قرض کے بوجھ سے راحت ملنے کی امید ہے۔
پاکستانی آرمی چیف عاصم منیر نے معدنیات کو ’نایاب زمین کا خزانہ‘ قرار دیا اور کہا کہ اس سے ملک میں خوشحالی آئے گی۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ یہ معاہدہ صرف معدنیات کی کان کنی تک محدود نہیں رہے گی، بلکہ معدنیات کو ویلیو ایڈڈ مصنوعات میں بدلنے کی سمت میں بھی کام ہوگا۔ اس معاہدہ پر اسلام آباد میں واقع امریکی سفارتخانہ نے بھی خوشی کا اظہار کیا ہے۔ سفارت خانہ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا کہ ’’یو ایس ایس ایم کے ذریعہ پاکستان میں سرمایہ کاری کرنا دونوں ممالک کے لیے بے پناہ امکانات والا قدم ہے۔‘‘
غور طلب ہے کہ پاکستان کا زیادہ تر معدنیات بلوچستان میں موجود ہے، جو ایک بدامن علاقہ ہے۔ یہاں طویل عرصے سے علیحدگی پسند سرگرمیاں اور پرتشدد بغاوتیں ہوتی رہی ہیں۔ حال ہی میں امریکہ نے بلوچستان نیشنل آرمی کو ایک غیر ملکی دہشت گرد تنظیم بھی قرار دیا تھا۔ ایسے میں یہاں سرمایہ کاری کرنا امریکی کمپنی کے لیے خطرناک ہو سکتا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔