ایشیا کپ 2025 کا ہندوستانی ٹیم نے کیا دھماکہ خیز آغاز، یو اے ای کو 9 وکٹوں سے ملی شرمناک ترین شکست

یو اے ای نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 13.1 اوورس میں محض 57 رن بنائے تھے۔ یہ ہدف ہندوستانی ٹیم نے 4.3 اوورس میں ہی حاصل کر لیا، جس سے ٹیم کا رَن ریٹ آسمان پر پہنچ گیا۔

<div class="paragraphs"><p>ہندوستان کی تاریخی فتح کے ہیرو سلامی بلے باز ابھشیک شرما اور شبھمن گل، تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/BCCI">@BCCI</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

’ایشیا کپ 2025‘ کا آج دوسرا میچ کھیلا گیا، جو کہ ہندوستانی ٹیم کے لیے پہلا مقابلہ تھا۔ مد مقابل ٹیم یو اے ای تھی، جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ گیندبازی ان کا مضبوط حصہ ہے۔ حالانکہ ہندوستانی بلے بازوں نے ان کی گیندبازی کی پوری طرح سے بخیا ہی ادھیڑ کر رکھ دی۔ یو اے ای نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 13.1 اوورس میں محض 57 رن بنائے تھے۔ یہ ہدف ہندوستانی ٹیم نے 4.3 اوورس، یعنی 27 گیندوں میں ہی حاصل کر لیا۔ ہندوستان کا وکٹ بھی محض ایک ہی گرا۔ گویا کہ یو اے ای کو 9 وکٹوں سے شرمناک ترین شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ ایشیا کپ ٹورنامنٹ میں اس دھماکہ خیز آغاز نے ہندوستانی ٹیم کا رَن ریٹ (10.483) آسمان پر پہنچا دیا ہے۔

آج ٹاس جیتنے کے بعد ہندوستانی کپتان سوریہ کمار یادو نے پہلے گیندبازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ یو اے ای نے ابتدا میں مثبت کھیل کا مظاہرہ کیا اور سلامی بلے بازوں کپتان محمد وسیم اور علی شان شرفو نے پہلے وکٹ کے لیے تیز رفتار 26 رنوں کی شراکت داری کی۔ محمد وسیم نے 22 گیندوں پر 19 رن بنائے، جبکہ علی شان نے ٹیم کے لیے سب سے زیادہ 22 رن (17 گیندوں پر) بنائے۔ ان دونوں کے علاوہ کوئی دیگر بلے باز دوہرے ہندسے تک بھی نہیں پہنچ سکا، بلکہ تیسرے سب سے بڑے اسکورر وکٹ کیپر بلے باز راہل چوپڑا رہے، جنھوں نے 3 رنوں کا تعاون کیا۔ 4 بلے بازوں نے 2-2 رن بنائے، جبکہ 3 بلے بازوں نے 1-1 رن اسکور کیے۔ جنید صدیقی کوئی رن نہیں بنا سکے۔ بلے بازوں کی اس خراب کارکردگی کا ہی نتیجہ تھا کہ یو اے ای 13.1 اوورس میں محض 57 رن بنا سکی۔


ہندوستان کی طرف سے گیندبازی میں اسپنر کلدیپ یادو نے شاندار اسپیل ڈالتے ہوئے 4 وکٹیں حاصل کیں۔ انھوں نے 2.1 اوورس میں محض 7 رن دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا، اور اس کارکردگی کے لیے انھیں پلیئر آف دی میچ کے اعزاز سے نوازا گیا۔ آل راؤنڈر شیوم دوبے دوسرے سب سے کامیاب گیندباز رہے، جنھوں نے 2 اوورس میں 4 رن دے کر 3 کھلاڑیوں کو پویلین بھیجا۔ جسپریت بمراہ، اکشر پٹیل اور ورون چکرورتی کو 1-1 وکٹ ملے۔ ہاردک پانڈیا واحد ایسے ہندوستانی گیندباز رہے جنھیں کوئی وکٹ نہیں ملا۔ انھوں نے اننگ کا پہلا اوور ڈالا تھا، جس میں 10 رن خرچ کیے تھے، پھر انھیں دوسرا اوور ڈالنے کا موقع ہی نہیں ملا۔

58 رن کے انتہائی چھوٹے ہدف کے تعاقب کے باوجود ہندوستانی سلامی بلے بازوں نے انتہائی جارحانہ انداز اختیار کیا۔ ابھشیک شرما نے محض 16 گیندوں پر 30 رنوں کی اننگ کھیلی، جس میں 4 چوکے اور 2 چھکے شامل ہیں۔ دوسرے سلامی بلے باز شبھمن گل نے 9 گیندوں پر 20 رن بنائے اور ناٹ آؤٹ واپس لوٹے۔ انھوں نے 1 چھکا اور 2 چوکے لگائے۔ کپتان سوریہ کمار یادو نے 2 گیندوں پر 7 رن بنائے، جن میں ایک زوردار چھکا بھی شامل ہے۔ ہندوستان کی جارحانہ بلے بازی کے سبب ضروری ہدف محض 27 گیندوں ہدف حاصل کر لیا گیا، جو کہ ایشیا کپ ٹی-20 کی تاریخ میں سب سے تیز فتح شمار کی جا رہی ہے۔


واضح رہے کہ ہندوستان نے اس سے قبل بھی 2016 میں یو اے ای کو 9 وکٹ سے شکست دی تھی، لیکن اُس وقت ہدف 82 رنز تھا، جو ہندوستانی ٹیم نے 61 گیندوں میں حاصل کیا تھا۔ اس بار ہندوستانی ٹیم کو ہدف تک پہنچنے میں صرف 27 گیندوں کا سامنا کرنا پڑا۔ یہ جیت نہ صرف ہندوستانی ٹیم میں زبردست اعتماد پیدا کرنے والی ہے، بلکہ دیگر ٹیموں کے لیے بھی واضح پیغام ہے کہ ہندوستان ایشیا کپ فاتح بننے کا مضبوط دعویدار ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔