قومی خبریں

دیپانکر بھٹا چاریہ کا دعویٰ، بہار میں حکومت مخالف لہر کے آثار؟، ایس آئی آر کی وجہ سے ووٹروں میں آئی بیداری

ایس آئی آر کی وجہ سے لوگوں میں ووٹنگ کے حوالے سے بیداری آئی ہے۔ لوگ سمجھ چکے ہیں کہ اب انہیں ووٹ چھینے کی سازش کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔غریبوں، مہاجروں اور اقلیتوں میں توانائی اور بیداری نظر آئی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>دیپانکر بھٹاچاریہ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

دیپانکر بھٹاچاریہ (فائل)، تصویر آئی اے این ایس

 

 بہار اسمبلی انتخابات 2025 کے دوسرے اور آخری مرحلے کی ووٹنگ کے لئے انتخابی مہم کے آخری روز سی پی آئی (ایم ایل) کے جنرل سکریٹری دیپانکر بھٹاچاریہ نے دعویٰ کیا کہ بہار کے لوگ تبدیلی کے موڈ میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاگٹھ بندھن نے یہ الیکشن مہنگائی، روزگار، تعلیم اور خواتین کے تحفظ جیسے اہم بنیادی عوامی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے لڑا اور لوگوں نے بڑے جوش و خروش کے ساتھ اس میں حصہ لیا۔

Published: undefined

بہارکی راجدھانی پٹنہ میں ایک پریس کانفرنس کے دوران دیپانکر بھٹاچاریہ نے کہا کہ ہم نے گیس سلنڈر کی قیمتوں میں کمی، 200 یونٹ مفت بجلی، قرض کے بوجھ سے خواتین کو راحت، کسانوں کا تحفظ اور قانون کی حکمرانی کی بحالی کے حوالے سے اپنا منشور جاری کیا تھا۔ ہم نے ان مسائل پر عوام کے درمیان مہم چلائی اور زبردست حمایت حاصل ہوئی۔

Published: undefined

بھٹا چاریہ نے کہا کہ بہار الیکشن کے پہلے مرحلے میں ریکارڈ توڑ ووٹنگ ہوئی جواس بات کہہ ر ہی ہے کہ کہ بہار میں اقتدار مخالف لہر پھیل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب عوام تبدیلی چاہتے ہیں تو اس کی جھلک ووٹوں میں نظر آتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس بار مواضعات سے لے کر شہروں تک لوگوں میں انتخابات کے لیے جوش و خروش اور سیاسی بیداری دونوں میں اضافہ ہوا ہے۔

Published: undefined

دیپانکر نے کہا کہ ایس آئی آر کی وجہ سے لوگوں میں ووٹنگ کے حوالے سے بیداری آئی ہے۔ لوگ سمجھ چکے ہیں کہ اب انہیں خود ووٹ چھیننے کی سازش کے خلاف کھڑا ہونا ہوگا۔ غریبوں، مہاجروں اور اقلیتوں میں زبردست توانائی اور بیداری نظر آئی ہے۔ این ڈی اے کو نشانہ بناتے ہوئے بھٹاچاریہ نے سوال کیا کہ اگر پچھلے 20 سالوں میں اتنی ترقی ہوئی ہے تو پھر حکمران پارٹی کے لیڈر نفرت اور تقسیم کی زبان کیوں استعمال کر رہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ بہار کا یہ الیکشن صرف اقتدار میں تبدیلی کا نہیں بلکہ عوامی بیداری کی علامت بن گیا ہے۔

Published: undefined

سی پی آئی (ایم ایل) کی سینئر لیڈر مینا تیواری نے بھی کہا کہ وزیراعلیٰ کی ’خواتین روزگاراسکیم‘کے تحت دیئے گئے 10ہزار روپئے کا زمین پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ حکومت کے خلاف خواتین میں بڑے پیمانے پر عدم اطمینان ہے۔ دریں اثنا، دیگھا سے سی پی آئی (ایم ایل) امیدوار دیویا گوتم نے کہا کہ اس الیکشن میں نوجوانوں نے تبدیلی کے لیے آواز اٹھائی ہے، بہار کے عوام تبدیلی کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس طرح سی پی آئی (ایم ایل) نے بہار انتخابات کو ایک عوامی تحریک کے طور پر پیش کرتے ہوئے لوگوں سے تبدیلی ٔ اقتدار کی اپیل کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined