بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے انتخابی مہم کا اختتام، راہل گاندھی سمیت کئی رہنما ؤں نے رائے دہندگان سے کیا خطاب

وزیر داخلہ امیت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کی مہم کے آخری دن بھرپور طریقے سے مہم چلائی۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بہار اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے کے لیے انتخابی مہم اتوار  یعنی9نومبر  کی شام  کو اختتام پذیر ہوئی، جس سے ریاست میں اقتدار کے لیے حریفوں کے درمیان تقریباً ایک ماہ سے جاری گرما گرم تبادلے کا خاتمہ ہوا۔ دوسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ 11 نومبر کو ہوگی، اوردونوں مرحلوں  کی گنتی 14 نومبر کو ہوگی۔ اس مرحلے میں 122 حلقوں میں ووٹ ڈالے جائیں گے، جبکہ پہلے مرحلے میں 121 حلقوں میں ووٹنگ ہو چکی ہے۔

پہلے مرحلے کی ووٹنگ 6 نومبر کو ہوئی جس میں ریکارڈ 65 فیصد ووٹ ڈالے گئے۔ انتخابی مہم کے آخری دن وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی نے اپنی مہم کو حتمی شکل دی۔


کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے سیمانچل علاقے کے کشن گنج اور پورنیہ اضلاع میں ریلیاں کیں۔ یہ خطہ بنیادی طور پر مسلمان اکثریتی علاقہ ہے ۔ راہل گاندھی نے کل 15 عوامی میٹنگیں کیں۔ چند ماہ قبل، انہوں نے "ووٹر ادھیکار  یاترا" کی تھی ، جس نے بڑے پیمانے پر لوگوں کو اپنی جانب راغب کیا تھا ۔

وزیر داخلہ امت شاہ نے این ڈی اے کے لئے زبردست مہم چلائی ۔وہ کئی دنوں سے بہار میں ڈیرے ڈالے ہوئے تھے ۔ انہوں نے  اس دوران 37 ریلیاں کیں۔ اتوار کے روز، شاہ نے ساسارام ​​اور اروال میں ریلیاں کیں ۔بی جے پی کے سابق صدر اور موجودہ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے اپنی آبائی ریاست اتر پردیش سے متصل اورنگ آباد اور کیمور اضلاع میں ریلیاں نکالیں۔وزیر اعظم مودی نے کل 14 ریلیاں اورایک  روڈ شو کیا۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی پہلی بار بہار میں انتخابی مہم چلائی، 10 ریلیاں اور روڈ شو کیا۔


دریں اثنا، وزیر اعلی اور جے ڈی (یو) کے سینئر  رہنما نتیش کمار نے نسبتا پرسکون لیکن پرعزم مہم چلائی۔ وہ مسلسل پانچویں مدت کے لیے اقتدار میں واپس آنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ سمستی پور میں وزیر اعظم مودی کے ساتھ اسٹیج شیئر کرنے کے بعد، نتیش کمار مودی کی کسی بھی ریلی یا روڈ شو میں نظر نہیں آئے، جس کی وجہ سے اپوزیشن نے یہ الزام لگایا کہ اتحاد میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ دریں اثنا، ان کے سابق نائب وزیر اعلی اور اب حریف تیجسوی یادو نے عظیم اتحاد کے وزیر اعلیٰ کے امیدوار کے طور پر بھرپور مہم چلائی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔