آئی اے این ایس
نئی دہلی: دہلی اسمبلی کی 70 نشستوں پر انتخابات کے دوران عام آدمی پارٹی (عآپ) اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے درمیان الزام برائے الزام کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ دریں اثنا، برقع، بیریکیڈنگ اور پیسے بانٹنے کے الزامات کے درمیان پولیس پر جانبداری کے الزامات نے انتخابی ماحول کو مزید گرم کر دیا۔
Published: undefined
جنگ پورہ اسمبلی حلقے میں عام آدمی پارٹی کے امیدوار منیش سسودیا نے ایک عمارت کے باہر پہنچ کر الزام عائد کیا کہ یہاں خواتین کو ووٹ دینے کے عوض پیسے دیے جا رہے ہیں۔ عمارت کے باہر بی جے پی کے پولنگ ایجنٹس نے اپنی میزیں لگا رکھی تھیں اور دہلی پولیس کے اہلکار تعینات تھے۔ منیش سسودیا کی پولیس اہلکاروں سے بھی تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد اے اے پی اور بی جے پی کارکنان نے نعرے بازی شروع کر دی۔
Published: undefined
سیلم پور اسمبلی حلقے میں بی جے پی کارکنان نے عام آدمی پارٹی پر برقع نشین خواتین کے ذریعے فرضی ووٹنگ کرانے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کے کارکن بڑی تعداد میں پولنگ اسٹیشن کے باہر جمع ہو گئے اور عآپ کارکنوں کے ساتھ نوک جھونک شروع ہو گئی۔ دہلی پولیس نے دونوں پارٹیوں کے کارکنوں کو منتشر کر کے حالات کو قابو میں کیا۔
دہلی پولیس نے سیلم پور میں فرضی ووٹنگ کے الزامات کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ دو ووٹرز کے یکساں نام اور پتے کی وجہ سے غلط فہمی پیدا ہوئی تھی، تاہم کوئی فرضی ووٹنگ نہیں ہوئی۔ پریزائیڈنگ افسر نے انتخابی ضوابط کے مطابق معاملہ حل کیا اور دونوں ووٹرز کو ووٹ ڈالنے کی اجازت دی۔
Published: undefined
دوسری جانب عآپ رہنما سنجے سنگھ نے الزام لگایا کہ ان کی پارٹی کے ایک کارکن کو دہلی پولیس نے حراست میں لے کر مندر مارگ تھانے منتقل کیا ہے۔ پولیس نے اس الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ کارکن کو اس لیے حراست میں لیا گیا کیونکہ وہ اپنے ساتھیوں کے ساتھ سیاسی جماعت کی میز پر زبردستی کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
چراغ دہلی علاقے میں بیریکیڈنگ کے معاملے پر جنوبی دہلی کے ڈی سی پی انکت چوہان اور عآپ رہنما سوربھ بھاردواج کے درمیان تلخ کلامی ہوئی۔ سوربھ بھاردواج نے دہلی پولیس پر ووٹرز کو خوفزدہ کرنے اور غیر ضروری بیریکیڈ لگا کر ووٹنگ مراکز تک رسائی کو مشکل بنانے کا الزام لگایا۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ دہلی پولیس جان بوجھ کر پولنگ بوتھوں کے راستوں پر رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے تاکہ ووٹرز کو حوصلہ شکنی کا سامنا ہو۔ انکت چوہان نے جواب میں کہا کہ صرف بزرگ اور معذور افراد کو گاڑی کے ذریعے پولنگ اسٹیشن کے اندر آنے کی اجازت ہے اور یہ ضابطہ تمام مراکز پر یکساں لاگو ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined