قومی خبریں

رول ماڈل ’گجرات‘ میں دلت آر ٹی آئی کارکن کا گھر میں گھس کر قتل، بیٹی زخمی

50 سالہ آر ٹی آئی کارکن امرا بھائی بوریچا کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پر بدمعاشوں نے لوہے کی پائپ، تلوار اور بھالے سے حملہ کیا تھا۔

علامتی، تصویر آئی اے این ایس
علامتی، تصویر آئی اے این ایس 

بھلے ہی گجرات کو ’رول ماڈل‘ ریاست کی شکل میں پیش کیا جاتا ہے، لیکن ریاست میں بدعنوانی اور جرائم کی واردات میں لگاتار اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ تازہ معاملہ گجرات کے بھاؤ نگر علاقہ کا ہے جہاں ایک دلت آر ٹی آئی کارکن کا مبینہ طور پر اس کے گھر میں گھس کر قتل کر دیا گیا۔ ہندی نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ایک خبر کے مطابق پولس کا کہنا ہے کہ آر ٹی آئی کارکن کی بیٹی بھی زخمی ہوئی ہے اور وہ اسی حالت میں شکایت درج کرانے کے لیے تھانہ پہنچی تھی۔

Published: undefined

شکایت میں 50 سالہ آر ٹی آئی کارکن امرا بھائی بوریچا کے اہل خانہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ان پر لوہے کی پائپ، تلوار اور بھالے سے حملہ کیا گیا تھا۔ بوریچا کی بیٹی نرملا نے میڈیا اہلکاروں سے بات چیت کے دوران بتایا کہ ’’پہلے بدمعاشوں نے ان پر پتھراؤ کیا، جس کے بعد والد سیکورٹی کے لیے گھر کے اندر چلے آئے۔ وہ اتنے پر ہی نہیں رکے، پتھراؤ کے بعد ان لوگوں نے بوریچا کے گھر کا گیٹ توڑا اور گھر کے اندر داخل ہو گئے۔ پھر انھوں نے لوہے کی پائپ، تلوار اور بھالے سے حملہ کر دیا۔‘‘

Published: undefined

نرملا کے بیان کے مطابق واقعہ منگل کی شام 4.30 بجے کا ہے۔ اس وقت اونچی ذات کے تقریباً 50 لوگ ان کے گاؤں سے ڈی جے بجاتے ہوئے گزر رہے تھے۔ اس دوران نرملا اور اس کے والد گھر کے باہر کھڑے تھے۔ کچھ دیر بعد وہ لوگ واپس لوٹے اور نرملا کے گھر پر پتھراؤ کرنے لگے۔ نرملا کا کہنا ہے کہ اس کے والد کو پولس سیکورٹی ملی ہوئی تھی، لیکن اس کے باوجود ملزمین اسلحوں کے ساتھ گھر میں گھس گئے اور والد کا قتل کر دیا۔

Published: undefined

نرملا کا کہنا ہے کہ اس کے والد پر 2013 میں بھی حملہ ہوا تھا جس میں ان کا پیر ٹوٹ گیا تھا۔ پھر بعد میں انھیں پولس سیکورٹی دی گئی تھی۔ منگل کے روز ہوئے واقعہ میں زخمی نرملا کو سر تختہ سنگھ جنرل اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ پولس اس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined