قومی خبریں

کورونا بحران: قومی راجدھانی دہلی میں ’یلو الرٹ‘ جاری، ’سخت ہوں گی پابندیاں‘ کیجریوال کا اعلان

اروند کیجریوال نے کہا کہ کورونا سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ بیشتر معاملوں میں سنگین علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہیں۔

اروند کیجریوال، تصویر یو این آئی
اروند کیجریوال، تصویر یو این آئی 

نئی دہلی: وزیر اعلیٰ دہلی اروند کیجریوال نے منگل کے روز اعلان کیا کہ کورونا کے معاملوں میں اضافہ کے پیش نظر پابندیوں کو مزید سخت کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا، ’’جولائی میں ہم نے جی آر اے پی (گریڈیڈ ریسپانس ایکشن پلان) بنایا تھا تاکہ سائنسی طریقہ سے پابندیاں عائد کی جا سکیں۔ دہلی میں جی آر اے پی کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ابھی یلو الرٹ جاری اور کچھ پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ دو دن سے زیادہ وقت سے 0.5 فیصد کورونا پازیٹوٹی کی شرح درج کی جا رہی ہے۔ ہم گریڈیڈ ریسپانس ایکشن پلان کے تحت لیول 1 (یلو الرٹ) کو جاری کر رہے ہیں۔ عائد ہونے والی پابندیوں کے تعلق سے ایک تفصیلی حکم نامہ جلد ہی جاری کر دیا جائے گا۔‘‘

Published: undefined

اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا کہ کورونا سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ بیشتر معاملوں میں سنگین علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہیں۔ کورونا کے نئے ویرینٹ اومیکرون کے مریضوں کو آئی سی یو، وینٹی لیٹر یا آکسیجن بیڈ کی ضرورت نہیں پڑی ہے، تو فکر کرنے کی بات نہیں ہے۔ اس مرتبہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے لئے 10 گنا زیادہ تیاری کی گئی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے مزید کہا کہ بازار اور مالز میں ہجوم کی تصاویر منظر عام پر آ رہی ہیں اور لوگوں نے ماسک بھی نہیں لگایا ہوا ہے۔ اب تصویریں سامنے نہیں آنی چاہئیں، کیونکہ اگر اس طرح کی تصویریں منظر عام پر آئیں تو بازار بند کرنے پڑیں گے اور اس سے لوگوں کو معاشی بحران کا سامنا کرنا پڑے گا۔

Published: undefined

یلو الرٹ کیا ہوتا ہے؟

یلو الرٹ اس وقت جاری کیا جاتا ہے جب کورونا سے متاثر ہونے کی شرح لگاتار دو دن تک 0.5 فیصد سے زیادہ رہتی ہے۔ اس میں رات میں کرفیو لگانا، اسکول کالجوں کو بند کرنا، غیر ضروری سامان کی دکانوں کو طاق و جفت کی بنیاد پر کھولنا اور میٹرو و عوامی نقل و حمل سے متعلق بسوں میں مسافروں کی تعداد آدھی کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined