قومی خبریں

بہادر فوج لیکن بزدل حکومت، چین کے مدے پر پون کھیڑا نے مودی حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ

کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ وزیر اعظم کو بے روزگاری، مہنگائی اور اڈانی پر جواب دینا چاہئے، نہ کہ ان بیانوں کو ریکارڈ سے ہٹوانا چاہئے جو پارلیمنٹ میں اڈانی اور وزیر اعظم کے تعلق سے پوچھے گئے ہیں

پون کھیڑا، تصویر یو این آئی
پون کھیڑا، تصویر یو این آئی 

گرفتاری کے بعد سرخیوں میں رہے پون کھیڑا نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کی زبردست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جو بیان دیا ہے وہ قابل مذمت ہے۔ پون کھیڑا نے وزیر خارجہ کے اس بیان کی تنقید کی جس میں انھوں نے کہا ہے کہ چین بہت بڑی معیشت ہے، ہم اس کو کیسے جواب دے سکتے ہیں۔

Published: undefined

پون کھیڑا نے مرکزی حکومت کے تعلق سے کہا کہ اسے لال آنکھیں چین کو دکھانی چاہئے تھیں، لیکن دکھائی جا رہی ہیں اپنے لوگوں کو۔ انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کی جنگ کے وقت امریکہ ہندوستان کو آنکھیں دکھا رہا تھا اور اگر اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی بھی یہ سوچ لیتیں کہ امریکہ بہت بڑی معیشت ہے، تو بنگلہ دیش آزاد نہیں ہوا ہوتا، اور پاکستان سے لڑائی کے لیے ہندوستان آگے نہیں بڑھتا۔

Published: undefined

پون کھیڑا نے اپنی گرفتاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ سب کو بہت برے ماحول میں کام کرنا پڑ رہا ہے، لیکن کانگریس ان ہتھکنڈوں سے ڈرنے والی نہیں ہے۔ پون نے کہا کہ رائے پور کا یہ اجلاس تاریخی ہے کیونکہ اس پارٹی کے صدر کا انتخاب تاریخی رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو کوئی ڈرا نہیں سکتا  اور کیونکہ ہم نڈر (بے خوف) ہیں اس لئے ہم لڑ رہے ہیں، ہم نڈر تھے اسی لئے ہم نے انگریزوں کو ہرایا تھا۔

Published: undefined

کانگریس ترجمان پون کھیڑا نے کہا کہ وزیر اعظم کو بے روزگاری، مہنگائی اور اڈانی پر جواب دینا چاہئے، نہ کہ ان بیانوں کو ریکارڈ سے ہٹوانا چاہئے جو پارلیمنٹ میں اڈانی اور وزیر اعظم کے تعلق سے پوچھے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہمیں معلوم ہے کہ وزیر اعظم کو آج کل نیند نہیں آ رہی ہے لیکن ان کے نیند نہ آنے کی وجہ ملک میں بڑھتی مہنگائی اور بے روزگاری ہونی چاہئے نہ کہ اڈانی۔‘‘

Published: undefined

انہوں نے خواتین کی سیاست میں حصہ داری پر ایک سوال کے جواب میں کہا کہ کسی بھی فیصلے کو لینے سے پہلے اس کے لئے زمین تیار کرنا ضروری ہے اور کانگریس اپنے فیصلے کسی کے اوپر تھوپتی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس اور ملک ایک ساتھ بڑے ہوئے ہیں اس لئے ہماری ذمہ داری زیادہ ہو جاتی ہے کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل نکالا جائے۔

Published: undefined

ایک دیگر سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے اپنے ماڈل ہیں، چاہے راجستھان میں کووڈ کے خلاف لڑائی میں وہاں کا ماڈل ہو جس کی خود وزیر اعظم نے تعریف کی، اور چاہے چھتیس گڑھ کا ماڈل ہو جس کی مرکزی حکومت نے تعریف کی ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ وہ گجرات ماڈل کا کانگریس کے ماڈل سے موازنہ کرنے کے خلاف ہیں کیونکہ وہ ماڈل (گجرات ماڈل) ناکام ہے۔

Published: undefined

انہوں ذرائع ابلاغ سے کہا کہ اس لڑائی میں ان کا کردار بہت اہم ہے اور ان کو آج کے حزب اختلاف کو دکھانا چاہئے اور کل کو جب بی جے پی حزب اختلاف میں ہوگی تو ان کو دکھانا چاہئے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہندوتوا کوئی نیا مدا نہیں ہے اور پہلے بھی بی جے پی اور سنگھ اسے مدا بناتے رہے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined