بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال قتل معاملہ کے گواہ امیش پر قاتلانہ حملہ، علاج کے دوران موت، ایک سیکورٹی اہلکار بھی ہلاک

امیش پال کی سیکورٹی میں دو پولیس اہلکار تعینات تھے، بدمعاشوں نے امیش کے ساتھ ساتھ سیکورٹی اہلکاروں پر نہ صرف فائرنگ کی بلکہ دیسی بموں سے بھی حملہ کیا۔

فائرنگ، علامتی تصویر یو این آئی
فائرنگ، علامتی تصویر یو این آئی
user

قومی آوازبیورو

بی ایس پی رکن اسمبلی راجو پال قتل معاملہ میں ایک سنسنی خیز خبر سامنے آ رہی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اس قتل معاملہ کے اہم گواہ اُمیش پر کچھ لوگوں نے قاتلانہ حملہ کر دیا۔ جب یہ حملہ کیا گیا تو امیش کے ساتھ سیکورٹی اہلکار بھی موجود تھے، لیکن شرپسندوں نے دھواں دھار فائرنگ کرتے ہوئے امیش کے ساتھ ساتھ سیکورٹی اہلکار کو بھی نشانہ بنایا۔ زخمی حالت میں امیش کو اسپتال میں داخل کرایا گیا، لیکن علاج کے دوران اس کی موت واقع ہو گئی۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق امیش پال کی سیکورٹی میں دو پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ بدمعاشوں نے امیش اور سیکورٹی اہلکاروں پر نہ صرف فائرنگ کی بلکہ دیسی بموں سے بھی حملہ کیا۔ اس حملے میں زخمی سبھی لوگوں کو سوروپ رانی نہرو اسپتال میں علاج کے لیے داخل کرایا گیا جہاں علاج کے دوران امیش پال اور ایک گنر (سیکورٹی اہلکار) کی موت ہو گئی۔


بتایا جاتا ہے کہ راجو پال قتل معاملے میں اُمیش واحد گواہ تھے۔ جب وہ سلیم سرائے واقع اپنے گھر پر تھے تبھی شرپسندوں نے ان پر حملہ کر دیا۔ دھواں دھار فائرنگ اور بم اندازی کی وجہ سے علاقے میں ہر طرف افرا تفری کا ماحول پیدا ہو گیا۔ قابل ذکر ہے کہ امیش پال کو لگاتار جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی تھیں۔ راجو کی بیوی پوجا پال بھی ان کے قتل کا اندیشہ ظاہر کر چکی تھیں۔

واضح رہے کہ پریاگ راج میں بی ایس پی کے سابق رکن اسمبلی راجو پال کا قتل 25 جنوری 2005 کو کیا گیا تھا۔ اس قتل کے لیے کلیدی ملزم سابق رکن پارلیمنٹ عتیق احمد اور ان کے چھوٹے بھائی سابق رکن اسمبلی اشرف کو بنایا گیا تھا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔