یوپی پولیس کے نوٹس سے مزید جارحانہ ہوئیں نیہا راٹھوڑ، گانے کی نئی ویڈیو کے ساتھ حکومت کو کیا چیلنج

نئے گانے میں نیہا سنگھ راٹھوڑ نے براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنے سوال اٹھایا ہے، گانے کے شروعاتی بول ہیں ’بے روزگار بانی صاحب روزگار مانگیلا...‘۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، ویڈیو گریب</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، ویڈیو گریب

user

قومی آوازبیورو

’یوپی میں کا با‘ گانے سے شہرت حاصل کرنے والی نیہا سنگھ راٹھوڑ کو ان کے ایک گانا پر اتر پردیش پولیس نے گزشتہ دنوں نوٹس جاری کر جواب مانگا تھا۔ اس کے جواب میں انھوں نے جارحانہ رخ اختیار کرتے ہوئے ایک نیا گانا ریلیز کر دیا ہے جس میں نوجوانوں کی بے روزگاری کا ایشو اٹھایا گیا ہے۔ ساتھ ہی نیہا راٹھوڑ نے حکومت اور یوپی پولیس کو یہ چیلنج بھی کر دیا ہے کہ وہ چاہے تو اس گانے کے لیے بھی نوٹس بھیج سکتی ہے۔

دراصل کانپور واقعہ پر مبنی نیہا راٹھوڑ کے گانے پر یوپی پولیس نے انھیں نوٹس تھمایا تھا۔ اس نوٹس کو لے کر سوشل میڈیا پر یوپی حکومت اور یوپی پولیس کی خوب فضیحت ہو رہی ہے۔ اسی درمیان سوشل میڈیا پر پوسٹ کیے گئے نیہا راٹھوڑ کے نئے گانے کو لوگ خوب پسند کر رہے ہیں۔ اس نئے گانے میں نیہا راٹھوڑ نے براہ راست وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنے سوال اٹھایا ہے۔ گانے کے شروعاتی بول ہیں ’بے روزگار بانی صاحب روزگار مانگیلا...‘۔


اس ویڈیو کو پوسٹ کرنے کے بعد ایک دیگر پوسٹ میں نیہا نے بے خوف انداز میں لکھا ہے کہ ’’اپنے اس گیت سے میں بے روزگار نوجوانوں کو روزگار کا مطالبہ کرنے کے لیے اکسا رہی ہوں۔ اس سے سماج کا امن خراب ہو سکتا ہے، نوجوان ہنگامہ کر سکتے ہیں۔ حکومت اگر ضروری سمجھے تو اس گیت کے لیے بھی مجھے نوٹس بھیج دے۔‘‘

قابل ذکر ہے کہ نیہا نے خود اپنے بیان میں کہا ہے کہ ابھی انھوں نے کانپور واقعہ پر اتر پردیش حکومت اور کانپور انتظامیہ کے ناکارہ پن کو ظاہر کرتے ہوئے گانا گایا تھا۔ وہ فوک سنگر ہیں اور انھیں گانا گانے کا حق حاصل ہے۔ گانے میں انھوں نے ایسا کچھ نہیں کہا تھا جو جھوٹ ہو۔ باوجود اس کے یوپی پولیس نے انھیں نوٹس دیا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ اپنے وکیل کے ذریعہ حکومت کو اس نوٹس کا جواب دے رہی ہیں۔ اب چونکہ دوسرا گانا بھی آ گیا ہے، اس لیے حکومت چاہے تو اس پر بھی نوٹس دے سکتی ہے۔ انھیں بھی دونوں نوٹس کا جواب ایک ساتھ دینے میں سہولت ہو جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔