قومی خبریں

بھوپال: اوما بھارتی نے شراب کی دکان میں کی توڑ پھوڑ

اوما بھارتی نے کہا کہ 'میں نے آج انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ شراب کی دکانوں کو ایک ہفتے کے اندر بند کر دیا جائے، ورنہ مزید کارروائی کی جائے گی۔'

اوما بھارتی، تصویر آئی اے این ایس
اوما بھارتی، تصویر آئی اے این ایس 

بھوپال: بی جے پی کی سینئر لیڈر اور مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی، جو مدھیہ پردیش میں پابندی کا مطالبہ کر رہی ہیں، نے اتوار کو بھوپال میں شراب کی دکان میں توڑ پھوڑ کی۔ برکھیڑا پٹھانی علاقہ میں واقع شراب کی دکان پر پتھراؤ کرنے کے بعد وہ اس میں گھس گئیں اور اسٹاک کو تباہ کرنے لگی۔ ان کے ساتھ بہت سے مرد اور خواتین بھی موجود تھے جنہوں نے ان کے کام کو سراہا۔

Published: undefined

اوما بھارتی نے کہا کہ 'میں نے آج انتظامیہ کو خبردار کیا ہے کہ شراب کی دکانوں کو ایک ہفتے کے اندر بند کر دیا جائے، ورنہ مزید کارروائی کی جائے گی۔' واقعہ کے دو دن بعد اوما بھارتی نے وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان سے ملاقات کی اور مدھیہ پردیش کو شراب سے پاک ریاست بنانے کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

اوما بھارتی نے ریاستی حکومت کی طرف سے شراب کی نئی پالیسی کا اعلان کرنے کے بعد شراب کے خلاف یہ کارروائی کی ہے، جو اندور اور بھوپال ہوائی اڈوں پر شراب کی فروخت کی اجازت دیتی ہے، ملکی اور غیر ملکی شراب کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی کا اعلان بھی کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت نئی ایکسائز پالیسی کو نافذ کرنے کے لیے پوری طرح تیار ہے، کیونکہ ریاستی کابینہ نے حال ہی میں اس کو منظوری دی ہے اور ٹینڈر کا عمل جاری ہے۔

Published: undefined

اس واقعہ نے اپوزیشن کانگریس پارٹی کو ریاست میں حکمراں بی جے پی پر طنز کرنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ اوما بھارتی کو 'سی ایم ان ویٹنگ' بتاتے ہوئے، ریاست کے ایک سینئر کانگریس لیڈر نے کہا کہ "اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کس طرح سی ایم ان ویٹنگ (اوما بھارتی) وزیر اعلی کی کرسی پر واپس آنا چاہتی ہیں۔ لیکن، انہیں شراب کی دکانوں میں توڑ پھوڑ کرنے کے بجائے اس دفتر پر پتھراؤ کرنا جہاں ایکسائز پالیسیاں بنائی گئی ہیں۔" ریاست میں شراب کی نئی پالیسیوں پر سیاسی ڈرامہ آئندہ چند دنوں تک جاری رہنے کا امکان ہے۔ کانگریس نے ودھان سبھا کے رواں بجٹ اجلاس کے دوران شراب معاملے پر چوہان حکومت کو گھیرنے کا منصوبہ بھی بنایا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined