قومی خبریں

بابری مسجد انہدام: لال کرشن اڈوانی کا بیان سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں آج ہوگا درج

لال کرشن اڈوانی بابری مسجد انہدام معاملہ کے ملزمین میں سے ایک ہیں۔ اڈوانی سمیت سبھی 32 ملزمین کے بیان سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت درج ہو رہے ہیں۔

لال کرشن اڈوانی (تصویر Getty Images)
لال کرشن اڈوانی (تصویر Getty Images) 

سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی بابری مسجد انہدام معاملہ میں آج اپنا بیان سی بی آئی کی خصوصی عدالت کے سامنے درج کرائیں گے۔ لال کرشن اڈوانی کی سی بی آئی کی عدالت میں یہ پیشی ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ہوگی۔ بابری مسجد انہدام معاملہ میں آج یہ سماعت صبح تقریباً 11 بجے شروع ہوگی۔ اس سے قبل جمعرات کو بی جے پی لیڈر مرلی منوہر جوشی نے اپنا بیاج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ سی بی آئی عدالت میں درج کرایا تھا۔

Published: 24 Jul 2020, 10:11 AM IST

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ بدھ کے روز مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے لال کرشن اڈوانی کی رہائش پر جا کر ان سے ملاقات کی تھی۔ امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ امت شاہ کی یہ ملاقات بابری مسجد انہدام معاملہ کی ہو رہی سماعت کے تعلق سے تھی کیونکہ جو وکیل اس کیس میں اڈوانی کی معاونت کریں گے ان وکلاء کی ٹیم کے ساتھ امت شاہ سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی کے گھر پہنچے تھے۔

Published: 24 Jul 2020, 10:11 AM IST

واضح رہے کہ اڈوانی بابری مسجد انہدام معاملہ کے ملزمین میں سے ایک ہیں۔ بابری مسجد انہدام کے معاملے میں اس وقت ملزمین کے بیان درج کیے جا رہے ہیں۔ سبھی 32 ملزمین کے بیان سی آر پی سی کی دفعہ 313 کے تحت درج ہو رہے ہیں۔ ایودھیا ڈھانچہ انہدام معاملہ میں 6 دسمبر 1992 کو تھانہ رام جنم بھومی میں ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی۔ اس معاملے میں سی بی آئی نے جانچ کرتے ہوئے 49 ملزمین کے خلاف خصوصی عدالت میں فرد جرم داخل کیا تھا، جب کہ ملزمین میں سے 17 کی موت ہو چکی ہے۔

Published: 24 Jul 2020, 10:11 AM IST

یہ بات بھی قابل غور ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق سی بی آئی کی خصوصی عدالت کو 31 اگست تک معاملے کی سماعت پوری کرنی ہے۔ مدھیہ پردیش کی سابق وزیر اعلیٰ اوما بھارتی اور اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ نے ڈھانچہ انہدام معاملہ میں اپنا بیان پہلے ہی سی بی آئی عدالت میں درج کرا دیا ہے۔ اس معاملہ میں سی بی آئی کی خصوصی عدالت روزانہ سماعت کر رہی ہے۔

Published: 24 Jul 2020, 10:11 AM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Jul 2020, 10:11 AM IST