اروند کیجریوال (فائل)/ ویڈیو گریب
امیت شاہ کے ذریعہ بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکر کے سلسلے میں کیے گؑئے تبصرے کے بعد پورے ملک کی سیاست میں گھمسان مچا ہوا ہے۔ کانگریس سمیت کئی اپوزیشن پارٹیاں شاہ کے اس بیان کی زبردست مخالفت کر رہی ہیں جو انہوں نے پارلیمنٹ میں دیا تھا۔ اہم اپوزیشن جماعت کانگریس شاہ کے بیان کے خلاف جارحانہ رخ اختیار کیے ہوئے اور اس معاملے پر پارلیمنٹ میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اس درمیان عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے بھی اس تعلق سے اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔
اروند کیجریوال نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ چندرا بابو نائیڈو کو ایک خط لکھا ہے۔ اس خط میں کیجریوال نے کہا ہے کہ بابا صاحب رہنما نہیں، اس ملک کی روح ہیں۔ بابا صاحب کو چاہنے والے بی جے پی کی حمایت نہیں کر سکتے۔ لوگ چاہتے ہیں آپ بھی اس مسئلے پر گہرائی سے غور کریں۔
Published: undefined
کیجریوال نے نتیش کمار اور چندرا بابو نائیڈو کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ میں آپ کو یہ خط ایک انتہائی اہم معاملے پر لکھ رہا ہوں، جو نہ صرف ہمارے آئین بلکہ بابا صاحب امبیڈکر کے وقار سے بھی جڑا ہے۔ انہوں نے خط میں آگے لکھا "حال ہی میں پارلیمنٹ میں ملک کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے بابا صاحب کے نام پر جو تبصرہ کیا، اس نے پورے ملک کو حیران کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امبیڈکر...امبیڈکر بولنا آج کل فیشن بن گیا ہے، نہ صرف توہین آمیز ہے بلکہ بی جے پی کی بابا صاحب اور ہمارے آئین کے تئیں فکر کو اُجاگر کرتا ہے۔"
Published: undefined
کیجریوال نے خط میں مزید لکھا کہ "بابا صاحب امبیڈکر، جنہیں کولمبیا یونیورسٹی نے 'ڈاکٹر آف لاء' سے اعزاز بخشا تھا، جو ہندوستان کے آئین ساز تھے اور جنہوں نے سماج کے سب سے محروم طبقوں کو حق دلانے کا خواب دیکھا، ان کے بارے میں ایسا کہنے کی ہمت آخر بی جے پی نے کیسے کی؟ اس سے ملک بھر میں کروڑوں لوگوں کے جذبات مجروح ہوئے ہیں۔ یہ بیان دینے کے بعد امیت شاہ نے معافی مانگنے کے بجائے اپنے بیان کو مناسب ٹھہرایا۔ وزیر اعظم نے عوامی طور سے امیت شاہ کے بیان کی حمایت کی۔ اس نے جلے پر نمک چھڑکنے کا کام کیا۔ لوگوں کو لگنے لگا ہے کہ بابا صاحب کو چاہنے والے اب بی جے پی کی حمایت نہیں کر سکتے۔ آپ بھی اس پر غور کریں۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined