قومی خبریں

سپریم کورٹLIVE: بابری مسجد پر سماعت، معاملہ 14 مارچ تک ملتوی

چیف جسٹس کی قیادت میں سیاسی طور سے حساس بابری مسجد-رام جنم بھومی زمین کے مالکانہ حق کے تنازعہ سے وابستہ 13 عرضیوں پر سماعت کا آغاز ہو گیا ہے۔

قومی آواز گرافکس
قومی آواز گرافکس  بابری مسجد، سپریم کورٹ

مذہبی کتابوں کے ترجمہ پیش کئے جائیں: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے فریقین سے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کے ریکارڈ میں شامل تمام ویڈیوز کو دستاویزات کے ساتھ شامل کریں۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے تمام مذہبی کتابوں کی ترجمہ شدہ کاپی بھی پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

سماعت کے بعد ہندو مہاسبھا کے وکیل وشنو شنکر جین نے کہا ’’دونوں فریقین اس بات پر متفق ہیں کہ سماعت روزانہ ہونی چاہئے، عدالت نے کہا ہے کہ اس پر 14 مارچ کو فیصلہ لیا جائے گا۔‘‘

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

ہمیں عدالتی فیصلہ کا انتظار نہیں کرنا چاہئے: شیو سینا

شیو سینا کے رہنما سنجے راؤت نے کہا کہ مرکز اور ریاست (اتر پردیش) دونوں جگہ ہماری حکومت ہے۔ ہمیں متنازعہ مقام پر رام مندر تعمیر کے لئے عدالتی فیصلہ کا انتظار نہیں کرنا چاہئے۔

بی جے پی کے رہنما سبرمییم سوامی نے کہا کہ سپریم کورٹ کو 14 مارچ سے سماعت روزانہ کرنی چاہئے۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

دستاویزات کا مکمل ترجمہ نہیں ہوا: سنی وقف بورڈ

سنی وقف بورڈ کی طرف سے عدالت عظمیٰ میں پیش اعجاز مقبول نے کہا کہ ابھی ان دستاویزات کا مکمل ترجمہ نہیں ہو پایا ہے جنہیں پیش کیا جانا ہے۔ بورڈ نے کہا کہ ابھی 10 کتابیں اور دو ویڈیوز کورٹ میں پیش کئے جانے ہیں۔ 42 حصوں میں ترجمہ شدہ دستاویزات عدالت میں پیش کئے جا چکے ہیں۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

روزانہ سماعت پر کوئی بحث نہیں کی گئی

ایودھیا معاملہ پرآج (8 فروری) سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران سنی وقف بورڈ نے کہا کہ دستاویزات کے ترجمہ کے لئے ابھی مزید وقت درکار ہے۔ علاوہ ازیں اتر پردیش حکومت کی طرف سے پیش تشار مہتا نے کہا کہ گیتا اور رامائن کا ترجمہ بھی عدالت میں پیش ہونا چاہئے۔ اس کے بعد سپریم کورٹ نے سماعت کے لئے 14 مارچ کی نئی تاریخ طے کر دی۔ عدالت عظمیٰ نے 7 مارچ تک تمام دستاویزات پیش کرنے کے لئے کہا۔ سماعت کے دوران آج کپل سبل موجود نہیں رہے اور معاملہ کی روزانہ سماعت کے حوالہ سے بھی کوئی بحث نہیں ہوئی۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

معاملہ 14 مارچ تک ملتوی

سپریم کورٹ نے مطلوبہ دستاویزات پیش نہ ہونے کی وجہ سے معاملہ کو ملتوی کر دیا ہے۔ فریقین کچھ دستاویزات کو ترجمہ نہ ہونے کی وجہ سے پیش نہیں کر پائے۔ سپریم کورٹ نے سماعت کو ملتوی کرتے 14 مارچ کی نئی تاریخ سماعت کے لئے طے کر دی ہے۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

سماعت ملتوی ہونے کا امکان

معاملہ کو ملتوی کئے جانے کا امکان ہے، قبل ازیں 5 دسمبر کو بھی یہ معاملہ ملتوی ہو گیا تھا اور اب اسے مارچ تک ملتوی کیا جا سکتا ہے۔

سپریم کورٹ نے 7 مارچ تک مقدمہ سے وابستہ ویڈیوز پیش کرنے کو کہا ہے۔ یہ ویڈیو ز متنازعہ مقام کی کھدائی کے دوران بنائے گئے تھے۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

کوئی نیا فریق شامل نہیں ہوگا: سپریم کورٹ

عدالت عظمیٰ نے یہ واضح کر دیا ہے کہ اب اس مقدمہ میں مزید کوئی فریق شامل نہیں کیا جائے گا۔ اس کا مطلب ہے کہ اب اس مقدمہ میں سنی وقف بورڈ، نرموہی اکھاڑا اور رام للا کے علاوہ کسی اور فریق کی دلیل پر غور نہیں ہوگا۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

ایودھیا معاملہ پر شری شری روی شنکر کی میٹنگ

ایودھیا کے معاملہ پر شری شری روی شنکر کافی دنوں سے ثالثی کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ ان کی کوششوں کو تقریباً تمام فریقین پہلے ہی خارج کر چکے ہیں۔ آج انہوں نے مولانا سید سلمان حسینی ندوی اور ظفر فاروقی سمیت دیگر مسلم دانشوران کے ایک وفد سے بنگلورو میں ملاقات کی۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

سیاسی یا جذباتی اپیل پرغور نہیں ہوگا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے یہ صاف کر دیا ہے کہ کسی بھی طرح کی سیاسی یا جذباتی اپیل پر کسی بھی صورت میں غور نہیں کیا جائے گا اور مقدمہ کی سماعت صرف اور صرف قانون کی روشنی میں ہوگی۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

دیپک مشرا کی قیادت میں سماعت کا آغاز

اے بی پی نیوز کے مطابق بابری مسجد کے معاملہ پر سماعت کا آغاز ہو چکا ہے۔ معاملہ کے لئے مقررہ بنچ کے تینوں جج کورٹ روم میں موجود ہیں۔ سماعت کو ٹالنے کی اپیل پہلے ہی خارج کی جا چکی ہے۔ سماعت کی تاریخ روزانہ کی جائے گی۔ اس تنازعہ کو زمینی تنازعہ کے طور پر دیکھا جائے گا۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

نئی دہلی: سپریم کورٹ میں ایودھیا معاملہ کی سماعت شروع

سپریم کورٹ کے تین ججوں کی بنچ نے اس معاملہ پر حتمی سماعت کا آغاز کر دیاہے۔ چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اشوک بھوشن اور جسٹس ایس عبدالنذیر کی بنچ سیاسی طور سے حساس بابری مسجد-رام جنم بھومی زمین کے مالکانہ حق کے تنازعہ سے وابستہ 13 عرضیوں پر سماعت کر رہی ہے۔ چیف جسٹس کی قیادت والی بنچ اس معاملہ پر سماعت کرے گی اور تمام فریقین کو کورٹ نے دستاویزات سونپ دئے ہیں۔

بابری مسجد کا معاملہ سیاسی اعتبار سے انتہائی حساس نوعیت کا ہے اور کئی دہائیوں سے چل رہا ہے، ویسے یہ تنازعہ تقریباً 164 سال پرانا ہے ۔ ہندوستان کے اس پیچیدہ معاملہ کا فیصلہ جلد آتا ہے تو اس کے قومی سیاست پر نمایاں اثر ات پڑیں گے۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 08 Feb 2018, 2:21 PM IST