قومی خبریں

امریکہ میں ایک اور ہندوستانی طلبا کا گولی مار کر قتل، کنبہ میں سوگ کی لہر

مہلوک کی پہچان پروین (27) کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ وسکانسن کے ملووکی میں ایم ایس کی پڑھائی کر رہا تھا اور ایک اسٹور میں پارٹ ٹائم جاب بھی کرتا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

لاش، علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

امریکہ میں ہندوستانی طلبا پر حملے کے واقعات مسلسل بڑھتے جا رہے ہیں۔ تازہ معاملے میں تلنگانہ کے رنگا ریڈی ضلع کے رہنے والے ایک طالب علم کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا۔ یہ حادثہ بدھ کی صبح مِلووکی شہر میں پیش آیا۔ مہلوک کی پہچان پروین (27) کے طور پر ہوئی ہے جو وسکانسن کے ملووکی میں ایم ایس کی پڑھائی کر رہا تھا اور ایک اسٹور میں پارٹ ٹائم جاب بھی کرتا تھا۔ قتل کی اطلاع امریکی افسروں نے پروین کے کنبہ کو دی۔

Published: undefined

مہلوک طلبا کے والد رگھووولو نے کہا کہ انہیں صبح 5 بجے اپنے بیٹے کا وہاٹس ایپ کال آیا، لیکن وہ یہ فون نہیں اٹھا سکے۔ انہوں نے کہا، "بعد میں صبح، میں نے مسڈ کال دیکھا اور اسے ایک وائس میسج بھیجا۔ حالانکہ ایک گھنٹے بعد بھی کوئی کال بیک نہیں آیا۔ پھر میں نے اس کے نمبر پر کال کیا لیکن کسی اور نے کال اٹھایا۔ مجھے شبہ ہوا اور میں نے کال کاٹ دیا، یہ سوچ کر کہ کہیں کچھ ہوا تو نہیں ہے۔"

Published: undefined

انہوں نے آگے کہا، "جب میں نے اس کے دوستوں سے رابطہ کیا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ انہیں جانکاری ملی تھی کہ وہ پارٹ ٹائم جاب کے لیے ایک دکان پر گیا تھا اور لوٹ پاٹ کے دوران لٹیروں نے گولیاں چلا دیں۔ ایک گولی اسے لگی اور اس کی موت ہوگئی۔"

Published: undefined

پروین کے چچا زاد بھائی ارون نے بتایا کہ ان کے کچھ دوستوں نے اطلاع دی کہ پروین کی لاش گولیوں سے چھلنی حالت میں ملی۔ حالانکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کا قتل ایک اسٹور میں نامعلوم حملہ آوروں نے کیا لیکن موت کی اصل وجہ ابھی بھی پتہ نہیں چل سکی ہے۔ امریکی افسروں نے کنبہ کو بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی موت کی وجہ واضح ہو سکے گی۔

Published: undefined

واضح رہے کہ پروین نے حیدر آباد میں بی ٹیک کی پڑھائی پوری کی تھی اور 2023 میں ایم ایس کے لیے امریکہ گیا تھا۔ وہ گزشتہ سال دسمبر میں ہندوستان آیا تھا اور جنوری 2025 میں واپس امریکہ لوٹ گیا تھا۔ واقعہ کی خبر ملتے ہی کنبہ میں سوگ کی لہر دوڑ گئی۔ ارون نے کہا کہ پروین نے واقعہ سے کچھ گھنٹے پہلے اپنے والد کو فون کیا تھا، لیکن وہ سو رہے تھے اس لیے بات نہیں ہو سکی۔

Published: undefined

یہ تلنگانہ کے کسی طالب علم کا امریکہ میں قتل کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ گزشتہ پانچ مہینوں میں یہ تیسرا واقعہ ہے۔ نومبر 2024 میں کھمام ضلع کے ایک طالب علم اور جنوری 2025 میں حیدر آباد کے ایک طالب علم کا گولی مار کر قتل کر دیا گیا تھا۔ ان واقعات نے امریکہ میں پرھائی اور نوکری کر رہے ہندوستانی طلبا و طالبات کے تحفظ پر سنگین سوال کھڑے کر دیے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined