قومی خبریں

امت شاہ کی ادھو ٹھاکرے کو دھمکی، اصل پیغام شندے کے لئے، جنہوں نے وفاداری تبدیل کی!

امت شاہ نے کہا تھا کہ سب کچھ معاف کیا جا سکتا ہے لیکن جس پارٹی نے آپ کو سب کچھ دیا اس سے غداری اور دھوکہ معاف نہیں کیا جا سکتا۔

گنپتی درشن کے لئے پہنچے امت شاہ / آئی اے این ایس
گنپتی درشن کے لئے پہنچے امت شاہ / آئی اے این ایس 

مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ اور شیو سینا کے سربراہ ادھو ٹھاکرے کو امت شاہ کی دھمکی کو لے کر کافی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ ویسے امت شاہ گنپتی کے درشن کے لیے ممبئی آئے تھے، لیکن اصل بات یہ ہے کہ وہ مہاراشٹر میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے حالات کا جائزہ لینے آئے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے بی جے پی کارکنان سے کہا کہ 'ادھو ٹھاکرے کو سبق سکھانا پڑے گا...'

Published: undefined

سب سے پہلے ایک مرکزی وزیر داخلہ اپنی پارٹی کے کارکنوں کو اپوزیشن لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ کو سبق سکھانے کے لیے اکسا رہا ہے۔ اس سے نہ صرف تشدد کے امکان کو تقویت ملتی ہے بلکہ اپوزیشن لیڈر کے لیے بھی ممکنہ خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بیان جمہوریت کے ہر اس معیار کی بھی خلاف ورزی کرتا ہے جس میں کسی بھی شہری کو اپنا دوست یا اتحادی منتخب کرنے کا حق حاصل ہے۔

Published: undefined

امت شاہ نے ادھو ٹھاکرے کو غدار قرار دیا اور بی جے پی کارکنوں سے کہا کہ انہیں معاف نہیں کیا جانا چاہئے۔ تو کیا یہ فارمولہ ان تمام غداروں پر لاگو ہوگا جو دوسری پارٹیاں چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئی ہیں؟ اس فارمولے سے ایکناتھ شندے اور ان کے ساتھ آنے والے دوسرے لیڈروں نے بھی اپنے آپ کو سب سے بڑا غدار ثابت کر دیا ہے، کیونکہ انہوں نے ادھو ٹھاکرے کو کھلم کھلا دھوکہ دیا ہے۔

Published: undefined

اگرچہ امت شاہ نے کسی بھی حوالے سے ایکناتھ شندے کا نام نہیں لیا، لیکن ادھو اور آدتیہ ٹھاکرے کھلے عام انہیں غدار کہہ رہے ہیں۔ تاہم، ادھو ٹھاکرے نے شیو سینا کو منانے اور شیوسینکوں کو راضی کرنے کے لیے جو طریقہ اختیار کیا، اس میں انہوں نے شندے اور ان کے حامیوں کو بتایا ہے کہ وہ درخت کے پتے تھے جنہوں نے جنم دینے والی ماں کو نقصان پہنچایا اور پھر خود سوکھ گئے اور وہ درخت سے الگ ہو گئے۔ لیکن اس سے درخت کو کوئی نقصان نہیں ہوتا، کیونکہ دوبارہ بہار آئے گی اور نئی ٹہنیاں نکلیں گی، نئے پتے آئیں گے اور درخت پھر سے سبز اور پھل دار ہو جائے گا۔ ٹھاکرے خاندان کے ان بیانات میں شندے کے لیے تشدد یا نقصان کا کوئی احساس نہیں ہے۔ پھر بھی اس بیان نے شندے کو ہلا کر رکھ دیا کیونکہ ٹھاکرے نے واضح طور پر کہا تھا کہ شندے ان کی جگہ لینا چاہتے ہیں اور ٹھاکرے کا نام لینا چاہتے ہیں، جو وہ کبھی دھوکے یا زبردستی سے حاصل نہیں کر سکتے تھے کیونکہ اس کے لیے ٹھاکرے خاندان میں پیدا ہونا ضروری تھا۔

Published: undefined

تاہم امت شاہ کی دھمکی کے بعد شیوسینا کے دونوں کیمپوں میں تصادم کا امکان مضبوط ہو گیا ہے۔ جس طرح شاہ نے لفظ 'غدار' استعمال کیا ہے، بات بہت آگے نکل جاتی ہے۔ امت شاہ کا مقصد میونسپل انتخابات میں بی ایم سی کی 227 سیٹوں میں سے کم از کم 150 سیٹیں جیتنے کے لیے پارٹی کو جوش دلانا ہو سکتا ہے، لیکن شیو سینک اس بیان کو اپنے انداز میں پرکھ رہے ہیں۔

ممبئی کی میئر کشوری پیڈنیکر نے بھی کہا، "ہم پہلے ہی زمین پر ایک پارٹی ہیں… پھر امت شاہ ہمیں دھول چٹانے کی کیا بات کر رہے ہیں؟"

Published: undefined

لیکن شیوسینا کے دیگر لیڈروں اور ادھو ٹھاکرے کا ردعمل اس سے کہیں زیادہ سخت ہے۔ ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ، "ممبئی میں ہر کوئی جانتا ہے کہ ہم کرائے کی پارٹی نہیں ہیں..." جبکہ شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ اروند ساونت، جنہوں نے مودی حکومت سے استعفیٰ دے کر مہاوکاس اگھاڑی کی حکومت بنانے میں اہم کردار ادا کیا، نے کہا کہ "وہ (بی جے پی اور شاہ) جلد ہی جان لیں گے کہ کون کس سے کہتا ہے۔‘‘

Published: undefined

شیوسینا کی قانون ساز کونسل کی رکن منیشا کیانڈے نے امت شاہ کے بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت شاہ جو زبان بول رہے ہیں وہ مرکزی وزیر داخلہ کی زبان نہیں ہے بلکہ کسی سڑک چھاپ غنڈے کی زبان ہے۔ اس کے ساتھ ہی آدتیہ ٹھاکرے نے سب سے سیدھا جواب دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی سے ممبئی تک سب جانتے ہیں کہ غدار کون تیار کرتا ہے اور کس نے کس کو دھوکہ دیا ہے۔ جب اس بارے میں سوال پوچھا گیا تو آدتیہ ٹھاکرے نے کہا کہ ہم سے پوچھنے کے بجائے آپ شندے سے پوچھیں کہ ان کی نظر میں کون غدار کون ہے اور کس نے دھوکہ دیا ہے۔

Published: undefined

آپ کو بتاتے چلیں کہ امت شاہ نے کہا تھا کہ سب کچھ معاف کیا جا سکتا ہے لیکن جس پارٹی نے آپ کو سب کچھ دیا اس سے غداری اور دھوکہ معاف نہیں کیا جا سکتا۔ شاید یہی جملہ ایکناتھ شندے کے لیے اور ان لوگوں کے لیے بھی ہے جو حالیہ برسوں میں اپنی پارٹیاں چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined