قومی خبریں

طوفان فینگل دو پہر تک پڈو چیری پہنچ سکتا ہے، محکمہ موسمیات نے تیز بارش اور طوفانی ہواؤں کا ایلرٹ جاری کیا

محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ یہ طوفان مغرب-شمال مغربی سمت میں بڑھے گا اور 30 ​​نومبر کو دوپہر کو شمالی تمل ناڈو اور پڈوچیری کے ساحل کے درمیان لینڈ فال کرے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے جمعہ  یعنی 29 نومبر 2024 کو مطلع کیا کہ جنوب مغربی خلیج بنگال میں بننے والا گہرا دباؤ جمعہ کی سہ پہر ایک طوفانی طوفان کی شکل اختیار کر گیا ہے۔ اس طوفان کو 'فینگل' کا نام دیا گیا ہے۔ یہ طوفان 30 نومبر کو دوپہر کے قریب پڈوچیری کے قریب لینڈ فال کر سکتا ہے، ہوا کی رفتار 90 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچنے کا امکان ہے۔

Published: undefined

محکمہ موسمیات کے مطابق، طوفان کا مرکز فی الحال ترنکومالی کے شمال مشرق میں تقریباً 330 کلومیٹر، ناگاپٹنم سے 240 کلومیٹر مشرق-شمال مشرق، پڈوچیری سے 230 کلومیٹر مشرق-جنوب مشرق اور چنئی سے 240 کلومیٹر جنوب مشرق میں واقع ہے۔

Published: undefined

آئی ایم ڈی نے کہا، "یہ طوفان مغرب-شمال مغربی سمت میں بڑھے گا اور 30 ​​نومبر کو دوپہر کو شمالی تمل ناڈو اور پڈوچیری کے ساحل کے درمیان کرائیکل اور مہابلی پورم کے قریب لینڈ فال کرے گا۔ اس کے ساتھ ہوا کی رفتار 60-70 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی اور کبھی کبھی یہ 90 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچ سکتی ہے۔" طوفان کی وجہ سے ان علاقوں میں تیز بارش اور طوفانی ہواؤں کو بھی ایلرٹ جاری کیا ہے۔

Published: undefined

پڈوچیری حکومت نے اعلان کیا ہے کہ 29  کے علاوہ 30 ​​نومبر کو بھی  تمام اسکول اور کالج بند رہیں گے۔ محکمہ موسمیات نے سمندری طوفان میں اضافے کا الرٹ جاری کرتے ہوئے ماہی گیروں کو سمندر میں جانے سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

Published: undefined

ساحلی حکام سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ لینڈ فال کے قریب حفاظتی اقدامات کے حوالے سے انتہائی چوکس رہیں۔ مشرقی بحریہ کمان نے تمل ناڈو اور پڈوچیری نیول ایریا ہیڈ کوارٹر کے ساتھ مل کر طوفان کے ممکنہ اثرات کو کم کرنے کے لیے ڈیزاسٹر رسپانس میکانزم کو فعال کر دیا ہے۔ حکام نے نشیبی علاقوں اور ساحلی علاقوں میں رہنے والے لوگوں سے حفاظتی ہدایات پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined