احمد آباد پولیس کی کرائم برانچ نے تین اسٹاک سرمایہ کاروں کے ذریعہ داخل ایک عرضی کی جانچ کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ اڈانی گروپ سے متعلق غلط خبر شائع کرنے کی وجہ سے ان کی سرمایہ کاری کو زبردست نقصان ہوا ہے۔ اس کے پیچھے ایک سازش کا الزام عائد کرتے ہوئے ایک مدیر سمیت دو میڈیا گھرانوں کے چار صحافیوں کو طلب کیا ہے۔ احمد آباد کے کچھ سرمایہ کاروں نے کرائم برانچ کے سامنے ایک درخواست دے کر الزام عائد کیا ہے کہ اڈانی گروپ میں ایف پی آئی کی مشتبہ شراکت داری کے بارے میں غلط فہمی پیدا کرنے والی، جھوٹی اور غیر مصدقہ خبر شائع کر کے ملک کے سرمایہ کاروں کو دھوکہ دینے کی ملک گیر سازش تیار کی گئی ہے۔
Published: undefined
احمد آباد کرائم برانچ کے پولیس انسپکٹر نکھل برہمبھٹ نے خبر رساں ایجنسی آئی اے این ایس سے کہا کہ ’’سی آر پی سی کی دفعہ 160 کے ضابطوں کے تحت جانچ افسر سمن جاری کر سکتا ہے اور ہم نے درخواست کے تعلق سے ایک اہم نیوز چینل کے اینکر کے ساتھ ساتھ ایک مدیر سمیت ایک اہم معیشت پر مبنی نیوز پیپر کے تین صحافیوں کو طلب کیا ہے۔ درخواست اڈانی گروپ کے بارے میں غلط خبروں کے سبب زبردست نقصان کا دعویٰ کرنے والے احمد آباد کے تین سرمایہ کاروں کے ذریعہ داخل کیا گیا۔‘‘
Published: undefined
انسپکٹر نکھل کا کہنا ہے کہ ’’کرائم برانچ نے درخواست کے تعلق سے سبھی چار صحافیوں کے ساتھ ساتھ اسٹاک ایکسچینج کے افسر کے بیان درج کیے ہیں۔ ہم درخواست کی جانچ کر رہے ہیں کہ کیا ٹی وی میڈیا آؤٹ لیٹس کے ذریعہ واضح ارادوں اور اس سے متعلق دیگر فکر کے ساتھ سازش تیار کی گئی تھی۔ اگر اے سی بی کو عرضی میں کیے گئے دعووں میں کوئی سچائی ملتی ہے تو ہم میڈیا آؤٹ لیٹس کے خلاف باضابطہ شکایت درج کریں گے۔‘‘
Published: undefined
پولیس نے کہا کہ عرضی چینل اور اخبار کے ذریعہ مذکورہ بالا موضوع پر نشر خبروں کی بنیاد پر داخل کی گئی تھی۔ عرضی کے مطابق اس دن غلط فہمی پھیلانے والی اور غیر مصدقہ خبر نشر کر کے ملک کے سرمایہ کاروں کے خلاف سازش تیار کی جا رہی تھی۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ اڈانی گروپ کی کمپنیوں کے شیئروں میں زبردست گراوٹ آئی، جس سے سرمایہ کاروں کو نقصان ہوا۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ احمد آباد کے کچھ سرمایہ کاروں کو نیوز چینل کے ذریعہ چلائی جا رہی اس طرح کی غلط مہم کے سبب زبردست مالی خسارہ ہوا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined