قومی خبریں

دہلی کے بعد بامبے ہائی کورٹ کو بھی بم کی دھمکی، دونوں عدالتوں کے احاطے خالی کرائے گئے

دہلی ہائی کورٹ کے بعد بامبے ہائی کورٹ کو بھی بم سے اڑانے کی دھمکی ملی۔ دونوں جگہ ای میل کے بعد ججز، وکلا اور عوام کو باہر نکالا گیا۔ پولیس نے بم ڈسپوزل اسکواڈ اور سرچ آپریشن شروع کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>دہلی ہائی کورٹ میں افرا تفری / قومی آواز / وپن</p></div>

دہلی ہائی کورٹ میں افرا تفری / قومی آواز / وپن

 

نئی دہلی/ممبئی: دہلی ہائی کورٹ کے بعد جمعہ کو بامبے ہائی کورٹ کو بھی بم سے اڑانے کی دھمکی ملی، جس سے دونوں اعلیٰ عدالتوں میں شدید ہلچل مچ گئی۔ پولیس کے مطابق، یہ دھمکی ای میل کے ذریعے موصول ہوئی جس میں کہا گیا تھا کہ عدالت کے احاطے میں بم رکھے گئے ہیں اور دوپہر دو بجے سے پہلے سب کو باہر نکال دیا جائے۔

Published: undefined

ای میل میں واضح طور پر ججوں کے کمروں کا حوالہ دیا گیا اور اسے جمعہ کے روز دھماکوں سے جوڑتے ہوئے پاکستان اور تمل ناڈو کی مبینہ ملی بھگت کا ذکر بھی کیا گیا۔ اس کے ساتھ یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ دہلی ہائی کورٹ کے جج رومز میں تین بم نصب ہیں۔ اس اطلاع نے فوراً سیکورٹی ایجنسیوں کو حرکت میں لا دیا۔

دہلی پولیس نے تیزی کے ساتھ حفاظتی پروٹوکول نافذ کرتے ہوئے ججز، وکلا اور عدالت میں موجود دیگر افراد کو باہر نکالا۔ احاطہ خالی کرایا گیا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ سمیت اسپیشل سیل کی ٹیموں نے موقع پر تلاشی شروع کر دی۔ تاہم، دہلی پولیس کے ڈپٹی کمشنر نے بعد میں کہا کہ یہ ایک ’ہوکس کال‘ (افواہ) ہے لیکن اس کے باوجود حفاظتی اقدامات میں کوئی کمی نہیں کی گئی۔

Published: undefined

اسی دوران ممبئی میں بھی ایک اور بڑا دھچکا لگا۔ بامبے ہائی کورٹ کو بھی اسی نوعیت کا دھمکی بھرا ای میل ملا۔ اطلاع ملتے ہی ممبئی پولیس نے پورے احاطے کو خالی کرایا، ججز اور وکلا کو باہر بھیجا گیا اور بم ڈسپوزل اسکواڈ نے احاطے کی باریک بینی سے تلاشی شروع کر دی۔ پولیس نے احتیاطی تدابیر کے طور پر اطراف کے علاقوں کو بھی سیل کر دیا اور لوگوں کو کورٹ کے قریب نہ آنے کی ہدایت دی۔

دہلی اور بامبے دونوں ہائی کورٹس کو ملی دھمکیوں نے سکیورٹی ایجنسیوں کے لیے تشویش بڑھا دی ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ای میل کی فورینسک جانچ کی جا رہی ہے تاکہ اس کے اصل ماخذ اور بھیجنے والے کی شناخت ہو سکے۔ پولیس یہ جاننے کی کوشش کر رہی ہے کہ آیا دونوں ای میلز کا تعلق کسی مشترکہ نیٹ ورک سے ہے یا یہ کسی منظم سازش کا حصہ ہیں۔

Published: undefined

پولیس افسران کا کہنا ہے کہ اگرچہ اب تک کسی بم کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہوئی، لیکن کسی بھی خطرے کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ دونوں شہروں میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور اہم تنصیبات کے آس پاس بھی نگرانی سخت کر دی گئی ہے۔

قانونی برادری میں اس واقعے نے بے چینی پیدا کر دی ہے۔ وکلا اور ججز کا کہنا ہے کہ عدالتوں کو نشانہ بنانا جمہوری اداروں پر براہِ راست حملہ ہے۔ اس واقعے کے بعد مرکزی وزارت داخلہ نے بھی دہلی اور مہاراشٹر پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined