
دیوار گرنے کی علامتی تصویر / اے آئی کی مدد سے بہتر کی گئی
اترپردیش کے غازی آباد کے صاحب آباد تھانہ علاقے میں سیما پوری بارڈر پر پیر کو اس وقت افراتفری مچ گئی جب دوپہر کھانا کھا رہے مزدوروں پر دیوار گر گئی۔ اس واقعہ میں دو خواتین مزدوروں کی دب کرموت ہوگئی جبکہ دو دیگرزخمی ہو گئے۔ حادثے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی ایک ٹیم جائے وقوعہ پر پہنچی اور امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا، جب کہ دو خواتین کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی گئیں۔
Published: undefined
بتایا جا رہا ہے کہ تمام مزدور دیوار کے پاس بیٹھ کر دوپہر کے وقت کھانا کھا رہے تھے۔ دیوار کمزور بتائی جارہی تھی، حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ معلومات کے مطابق یہ حادثہ صاحب آباد تھانہ علاقے میں سیما پوری بارڈر کے قریب دوپہر کے کھانے کے وقت پیش آیا۔ چاروں خواتین قریب ہی ایک پلاٹ میں مزدوری کا کام کرتی تھیں۔ وہ ایک قریبی خالی پلاٹ میں کھانا کھانے کے لئے بیٹھ گئی تھیں جہاں پرانی اور خستہ حال فیکٹری کی دیوار تھی۔ مزدور اکثر اسی جگہ پر بیٹھ کر کھانا کھاتے تھے، کیونکہ دیواردھوپ اور دھول سے تحفظ فراہم کرتی تھی۔
Published: undefined
پیر کو بھی یہی معمول تھا لیکن تبھی اچانک دیوار زمیں بوس ہوگئی۔ مقامی کونسلر کے مطابق دیوار انتہائی کمزور تھی اور اس کے ساتھ لگاتار لوہے کے پائپ بچھائے جا رہے تھے جس کی وجہ سے اس کے گرنے کا خدشہ تھا۔ جیسے دیوار گری، کھانا کھا رہے مزدوروں کو سنبھلنے کا موقع تک نہیں ملا۔ بھاری ملبے تلے دبنے سے دو خواتین کی موقع پر ہی موت ہوگئی ۔جبکہ دو دیگر خواتین مزدوروں کو تشویشناک حالت میں قریبی اسپتال میں داخل کرایا گیا اور ان کی حالت نازک ہونے کے باعث دہلی ریفر کر دیا گیا۔
Published: undefined
اطلاع کے مطابق اے سی پی صاحب آباد شویتا یادو نے بتایا کہ حادثے میں دو خواتین مزدوروں کی موت ہوگئی ہے، زخمیوں کا علاج کیا جا رہا ہے۔ واقعے کی وجوہات کی تحقیقات کا حکم دے دیا گیا ہے۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ کی بنیاد پر مزید کارروائی کی جائے گی۔ اس حادثے نے مہانگر میں جاری تعمیرات میں کوالٹی کو لے کر اتھارٹی کی قلعی کھول دی ہے۔ اسی لاپرواہی کی وجہ سے دو خواتین مزدوروں کی دردناک موت نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined