قومی خبریں

ریلوے میں 91 ہزار عہدوں کو ختم کرنا ’ملازمت سے پاک ہندوستان‘ بنانے کی کوشش، مرکز پر کانگریس کا حملہ

کانگریس ترجمان جئے ویر شیرگل نے مرکز میں برسراقتدار بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے ہفتہ کے روز کہا کہ ریلوے کا 91 ہزار عہدوں کو ختم کرنے کا فیصلہ بے روزگاری کی آگ میں گھی ڈالنے والا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کانگریس پارٹی نے مرکز کے ذریعہ انڈین ریلوے میں 91629 عہدوں کو ختم کرنے کے فیصلے کو ’ملازمت سے پاک ہندوستان‘ بنانے کی کوشش قرار دیا ہے۔ کانگریس ترجمان جئے ویر شیرگل نے مرکز میں برسراقتدار بی جے پی پر الزام عائد کرتے ہوئے ہفتہ کے روز کہا کہ ریلوے کا 91 ہزار عہدوں کو ختم کرنے کا فیصلہ بے روزگاری کی آگ میں گھی ڈالنے والا ہے۔ انھوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ’’بی جے پی کی پکوڑا پالیسی کے سبب گزشتہ مہینے ہی بے روزگاری شرح 7.8 فیصد سے 9.80 فیصد بڑھ گئی ہے۔‘‘

Published: undefined

جئے ویر نے کہا کہ سچ تو یہ ہے کہ بی جے پی نوجوانوں سے لبھاؤنے وعدے کر سالانہ دو کروڑ ملازمت دینے کی جگہ ملازمت چھیننے کا کام کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت کے ذریعہ ریلوے میں 50 فیصد عہدوں کو رد کرنے کا فیصلہ ثابت کرتا ہے کہ بی جے پی ہندوستان کو ملازمت سے پاک بنانا چاہتی ہے۔ بی جے پی کا یہ فیصلہ نوجوانوں کی تعلیم، امیدوں، خواب اور مقاصد پر پانی پھیرنے والا ہے۔

Published: undefined

دراصل انڈین ریلوے میں نان-سیفٹی گروپ (غیر حفاظتی زمرہ) کے 91629 عہدوں پر مستقبل میں کبھی تقرریاں نہیں کی جائیں گی۔ حکومت نے ان کو غیر ضروری بتاتے ہوئے ختم کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں ریلوے بورڈ نے سبھی 17 زونل ریلوے نان-سیفٹی گروپ کے 50 فیصد عہدوں کو ختم کرنے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔ اس میں ریلوے کی پروڈکشن یونٹس، پہیہ-انجن کارخانے و کوچ فیکٹریاں بھی شامل ہیں۔

Published: undefined

ریلوے بورڈ کی ہدایت میں کہا گیا ہے کہ سبھی زونل ریلوے و ریل پروڈکشن یونٹس 31 مئی تک 50 فیصد عہدے ختم کر پروگریس رپورٹ بورڈ کو بھیجیں۔ اس میں ریلوے کا کامرس، انجینئرنگ، آر پی ایف، میڈیکل محکمہ، ایڈمنسٹریشن محکمہ، اکاؤنٹ، اسٹور، بورڈ کے افسر و ملازمین آتے ہیں۔ اس کے علاوہ کارخانوں، فیکٹریوں، ورکشاپ وغیرہ میں بھی ملازمین کی چھنٹنی ہونی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined