یوپی اسمبلی میں بی جے پی پر او پی راجبھر کا شدید حملہ، مہنگائی کا کیا تذکرہ

یوپی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں ہفتہ کے روز 18ویں اسمبلی کی کارروائی میں بجٹ پر بحث ہو رہی ہے، اس دوران ایس بی ایس پی سربراہ نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کیا۔

اوم پرکاش راجبھر
اوم پرکاش راجبھر
user

قومی آوازبیورو

اتر پردیش اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں ہفتہ کے روز 18ویں اسمبلی کی کارروائی میں بجٹ پر بحث ہو رہی ہے، اس دوران سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی (ایس بی ایس پی) کے سربراہ اوم پرکاش راجبھر نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ذات پر مبنی مردم شماری کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے ساتھ ہی کئی دیگر معاملوں میں بھی اتر پردیش کی بی جے پی حکومت پر حملہ کیا۔ راجبھر نے کہا کہ بجٹ میں مہنگائی سے نمٹنے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا ہے، اور نہ ہی اس سلسلے میں بجٹ الاٹ کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی انھوں نے الزام عائد کیا کہ یوگی حکومت پسماندہ ذات کے بچوں کی اسکالرشپ روکنے کا کام کر رہی ہے، ان کا حق کسی اور کو دیا جا رہا ہے۔

راجبھر نے کہا کہ ہائی کورٹ نے حکم دیا ہے کہ راجبھر کو ایس سی کیٹگری میں شامل کیا جائے، لیکن دو مہینہ گزر جانے کے باوجود حکومت نے ہائی کورٹ میں اس کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوپی میں نظامِ صحت پوری طرح سے بدحال ہے۔ اسپتالوں میں ڈاکٹر نہیں ہے، دوا نہیں ہے۔ اس کو بہتر بنانے کے لیے کوئی بجٹ نہیں ہے۔ راجبھر نے مرکزی حکومت کے ’ایک ملک-ایک راشن کارڈ‘ منصوبہ پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’ایک ملک، ایک راشن کارڈ اور ایک صنعت کار ہونا چاہیے۔‘‘ راجبھر نے یہ بھی کہا کہ اس طرح کی بات ہو رہی ہے تو ’ایک ملک، ایک تعلیم‘ کی بات کیوں نہیں ہو رہی ہے۔


اوم پرکاش راجبھر نے کہا کہ پورے بجٹ میں مہنگائی پر قابو پانے کی کوئی مناسب ترکیب نہیں ہے۔ بجلی کا میٹر ہوا سے چل رہا ہے۔ میٹر کے بل میں کھیل ہو رہا ہے۔ اگر یہی میٹر کہیں باہر سے لا کر لگایا جاتا ہے تو اس کا میٹر ٹھیک چلتا ہے، لیکن سرکاری میٹر میں بجلی کا بل کافی تیزی سے بھاگتا ہے۔ راجبھر نے جانوروں کو دیئے جا رہے گرانٹ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کسی کو کھانا دو تو پیٹ بھر دو۔ 30 روپے میں کس کا پیٹ بھرے گا۔ آدمی کا پیٹ بھرتا نہیں ہے، پھر گایوں کا پیٹ کیسے بھرے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔