قومی خبریں

بابری مسجد شہادت کی برسی: مسلمان منا رہے یومِ سیاہ، ایودھیا میں حفاظت کے پختہ انتظامات

مسلم مجلس کے محمد ندیم صدیقی اور انڈین مسلم سماج کے حاجی محمد اسماعیل نے کہا کہ ملک کے آئین و جمہوریت کو کچلتے ہوئے 6 دسمبر 1992 کو بابری مسجد کو شہید کیا گیا تھا، یہ مسلمانوں کے لئے یومِ سیاہ ہے

ایودھیا میں مندر تعمیر کا مقام / Getty Images
ایودھیا میں مندر تعمیر کا مقام / Getty Images 

ایودھیا: بابری مسجد کی شہادت کی 28 ویں برسی ایودھیا میں حفاظت کے پختہ انتظام کیے گئے ہیں۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (شہر) وجے پال سنگھ نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ ایودھیا میں بابری مسجد کی برسی کے موقع پر سکیورٹی چاک و چوبند کرنے کے ساتھ چوکسی بڑھادی گئی ہے۔

Published: undefined

انہوں نے بتایا کہ ایودھیا میں یومیہ پولیس فورس کے علاوہ چھ دسمبر کواضافی پولیس فورس تعینات کی گئی ہے جس میں پی اے سی کی کئی کمپنی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضلع کے چہار جانب نصب کی گئی بندشوں پر بھی چیکنگ کرنے کے بعد ہی کسی کو داخل ہونے دیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

وجے پال سنگھ کے مطابق بابری مسجد کے مقام پر تعمیر ہو رہے مندر کے آس پاس بھی اضافی سکیورٹی فورس تعینات کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مشہور ہنومان گڑھی مندر، کنک بھون مندر سمیت مختلف مندروں میں بھی سیکیورٹی انتظامات بڑھا دیئے گئے ہیں کیونکہ ایودھیا میں دہشت گردانہ واقعات کا خدشہ ہمیشہ بنا رہتا ہے۔

Published: undefined

پولیس سپرنٹنڈنٹ سٹی نے بتایا کہ اتوار کو کسی بھی تنظیم نے کوئی پروگرام کرنے کی درخواست نہیں دی ہے اور نہ ہی کوئی پروگرام مسلم سماج کی جانب سے اور نہ ہی ہندو تنظیم کی جانب سے آیا ہے اس لیے ایودھیا پرسکون ہے۔

Published: undefined

مسلم مجلس کے ریاستی صدر محمد ندیم صدیقی اور انڈین مسلم سماج کے حاجی محمد اسماعیل انصاری نے گزشتہ روز کہا ہے کہ ملک کے آئین و جمہوریت، عدلیہ کی بالادستی کو کچلتے ہوئے چھ دسمبر 1992 کو بابری مسجد شہید کر دی گئی تھی۔ کل یوم سیاہ و یوم سوگ کے طور پر منایا جائے گا۔

Published: undefined

انہوں نے لوگوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ کووڈ-19 کے گائیڈ لائن کی پیروی کرتے ہوئے اس دن اجتماعی و ذاتی طور سے مسجدوں اور گھروں میں بازو پر سیاہ پٹی باندھ کر اظہار سوگ کریں جس سے ملک میں آئین و جمہوریت کو بحال کرنے کے عزم کو مضبوطی مل سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined