
امریکن ایئرلانز / سوشل میڈیا
امریکہ میں حکومتی شٹ ڈاؤن نافذ ہوئے 36 دن ہو گئے ہیں۔ یہ امریکہ میں اس طرح کا سب سے طویل شٹ ڈاؤن ہے۔ اس دوران مختلف شعبوں میں بحرانی صورتحال پیدا ہونے کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر فضائی سروس بھی متاثر ہونے کا خدشہ ہے۔ اس اس دوران ملک کے ٹرانسپورٹیشن سیکرٹری سین ڈفی نے شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ہوائی ٹریفک کنٹرول آپریشنز پر بڑھتے ہوئے دباؤ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستہائے متحدہ حکومت جمعہ کی صبح سے 40 بڑے ہوائی اڈوں پر فلائٹ آپریشنز میں 10 فیصد کمی کرے گی۔
Published: undefined
امریکی حکومت کے اعلان کے مطابق شٹ ڈاؤن کی وجہ سے تجارتی اور کارگو پروازوں سمیت روزانہ 3500 سے 4000 پروازیں متاثر ہونے کا اندیشہ ہے۔ شان ڈفی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ سرگرم اقدام ہے اور اس کے ختم ہونے کی کوئی آخری تاریخ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں محسوس ہوا کہ جو دباؤ ہم دیکھ رہے تھے اس کی بنیاد پر آپریشن میں 10 فیصد کی کمی کرنے درست ہے۔
فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (ایف اے اے) کے مطابق شٹ ڈاؤن کی وجہ سے عملے کی کمی کے درمیان حفاظتی معیارات کو برقرار رکھنے کے لیے یہ قدم ضروری تھا۔ اس شٹ ڈاؤن کی وجہ سے ہزاروں ایئر ٹریفک کنٹرولرز اور ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن (ٹی ایس اے) انسپکٹرز بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔
Published: undefined
ایف اے اے کے ایڈمنسٹریٹر برائن بیڈ فورڈ نے کہا کہ ایجنسی کے اندازے میں ملازمین میں آپریشن سے متعلق تناؤ اور تھکاوٹ محسوس کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس مسئلے کو نظر انداز کیا گیا تو ایئر لائن سسٹم کی حفاظت خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ بیڈفورڈ نے اس بات پر زور دیا کہ دنیا کے سب سے محفوظ ایئر لائن سسٹم کو برقرار رکھنے کے لیے اس مسئلے کو حل کرنا ضروری ہے۔
اس موقع پر افسران نے تسلیم کیا کہ اس اقدام سے ملک بھر میں پروازوں میں تاخیر اور منسوخی میں اضافہ ہو سکتا ہے، جس میں امریکہ میں سال کےسب سے مصروف وقت میں سے ایک آنے والی تھینکس گیونگ سفری مدت کے دوران بھی ممکنہ رکاوٹیں شامل ہیں۔
Published: undefined
امریکہ کی بڑی فضائی کمپنیوں کی نمائندگی کرنے والے گروپ ایئر لائنز فار امریکہ نے کہا کہ وہ ’نئے کمی کٹوتی حکم کی تمام تفصیلات کو سمجھنے‘ کے لیے حکومت کے ساتھ کام کر رہی ہے اور مسافروں اور کارگو پر پڑنے والے اثرات کو کم کرنے کی کوشش کرے گی۔ ایف اے اے نے اس بات کا اعادہ کیا کہ فضائی حدود محفوظ اور مکمل طور پر فعال ہیں لیکن خبردار کیا کہ اگر شٹ ڈاؤن جاری رہا تو عملے کی طویل کمی کی وجہ سے مزید پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔
دوسری طرف امریکہ میں جاری سرکاری شٹ ڈاؤن کے باعث تقریباً 4 کروڑ 20 لاکھ شہریوں کے خوراکی امدادی پروگرام سے محروم ہونے کا خطرہ پیدا ہوگیا ہے، کیونکہ وفاقی حکومت کے پاس فنڈز تیزی سے ختم ہو رہے ہیں اور کانگریس میں ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز کے درمیان تعطل برقرار ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined