عالمی خبریں

تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیر اعظم شنواترا کو عہدہ سے کیا معطل، اپنی ہی عوام پر غلط تبصرہ کا الزام

شنواترا کے لیے آئندہ 15 دن مشکل بھرے ہیں۔ عدالت نے جانچ ایجنسی سے کہا ہے کہ پوری جانچ کر 15 دن میں رپورٹ جمع کرائیں۔ اس رپورٹ کے بعد ہی آگے کی کارروائی ہوگی۔

<div class="paragraphs"><p>تھائی لینڈ کی معطل وزیر اعظم پیتونگٹارن شنواترا، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تھائی لینڈ کی معطل وزیر اعظم پیتونگٹارن شنواترا، تصویر سوشل میڈیا

 

تھائی لینڈ کی ایک آئینی عدالت نے وزیر اعظم پیتونگٹارن شنواترا کو ان کے عہدہ سے معطل کر دیا ہے۔ ان پر فون کال کے دوران اپنے ملک کے لوگوں کے خلاف غلط تبصرہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اب اس پورے معاملے کی جانچ تک شنواترا وزیر اعظم عہدہ سے دستبردار رہیں گی۔ عدالت نے یہ فیصلہ ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے سنایا۔

Published: undefined

خبر رساں ایجنسی ایسو سی ایٹیڈ پریس کے مطابق تھائی لینڈ کی آئینی عدالت نے وزیر اعظم کے رویہ کو غلط مانا۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا کہ جس طریقے سے شنواترا نے اپنے ہی ملک کے لوگوں کے خلاف تبصرہ کیا، وہ رویہ مناسب نہیں ہے۔ عدالتی حکم کے بعد شنواترا کے لیے آئندہ 15 دن انتہائی مشکل بھرے ہیں۔ دراصل عدالت نے جانچ ایجنسی سے کہا ہے کہ پوری جانچ کر 15 دن میں رپورٹ جمع کرائیں۔ اس رپورٹ کے بعد ہی آگے کی کارروائی ہوگی۔

Published: undefined

غور کرنے والی بات یہ ہے کہ مقامی میڈیا کے مطابق شنواترا کے والد، جو کہ قبل میں ملک کے سربراہ رہے ہیں، ان پر بھی کیس درج کرنے کی تیاری ہو رہی ہے۔ شنواترا کے والد پر لوگوں کو راج شاہی کی طاقت پر کچلنے کا الزام ہے۔ یہ کیس 2016 کا ہے۔

Published: undefined

بہرحال، سی این این کے مطابق تھائی لینڈ کی وزیر اعظم شنواترا نے اپنے دشمن ملک کمبوڈیا کے سینیٹ چیف ہُن سین کو فون لگایا تھا۔ اس فون کال میں شنواترا نے کمبوڈیا کے سینیٹ چیف کو انکل کہہ کر مخاطب کیا۔ فون پر بات چیت کے دوران شنواترا نے کہا کہ جو جنرل ابھی کمبوڈیا سرحد پر تعینات ہے، وہ میرے دشمن ہیں۔ اس لیے کمبوڈیا سے تنازعہ ہو رہا ہے۔ اس فون لیک نے پُرسکون تھائی لینڈ کی سیاست میں ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ اس تعلق سے شنواترا نے فوراً معافی مانگی، لیکن تب تک معاملہ عدالت پہنچ گیا۔ اب عدالت نے شنواترا کے عمل کو اخلاقیات کے خلاف مانتے ہوئے کارروائی شروع کر دی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined