سعودی عرب نے 56 ہزار پاکستانی بھکاریوں کو ملک سے نکالا، پاکستان کو عالمی سطح پر شرمندگی کا سامنا
پاکستانی ایجنسی ایف آئی اے (فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی) کے سربراہ رفعت مختار نے کہا کہ ’’غیر قانونی ہجرت اور بھیک مانگنے کے نیٹورک نے عالمی سطح پر پاکستان کی شبیہ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔‘‘

پاکستان کو ایک بار پھر بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ سعودی عرب نے حال ہی میں اپنے ملک میں بھیک مانگنے کے الزام میں 56000 پاکستانیوں کو ملک سے نکالا ہے۔ پاکستان کے لوگ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) جیسے خلیجی ممالک میں جا کر بھیک مانگ رہے ہیں۔ ان ممالک کی بارہا وارننگ کے باوجود بھی پاکستان اپنے ملک کے بھکاریوں پر لگام لگانے میں ناکام رہا ہے۔ ان ممالک کی وارننگ کے درمیان پاکستان نے ہزاروں پاکستانیوں کو نو فلائی لسٹ میں ڈال دیا ہے، یعنی اب یہ پاکستانی ملک سے باہر نہیں جا سکیں گے۔
رپورٹس کے مطابق منظم بھیک مانگنے والے گروہوں کو بیرون ممالک جانے سے روکنے کے لیے پاکستان کی خفیہ ایجنسی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے 2025 میں 66154 مسافروں کو پرواز سے روک دیا۔ گزشتہ ماہ ہی یو اے ای نے زیادہ تر پاکستانی شہریوں کو ویزا جاری کرنے پر پابندی عائد کر دی تھی۔ بتایا گیا تھا کہ پاکستانی شہری خلیجی ممالک میں جا کر مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث ہوتے ہیں اور بھیک مانگتے ہیں۔
مذکورہ اعداد و شمار پاکستانی پارلیمنٹ کی قومی اسمبلی کی ایک کمیٹی نے اس وقت جاری کی جب پاکستان نے ہزاروں شہریوں کو ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) یا نو فلائی لسٹ میں ڈال دیا تھا۔ گزشتیہ سال سعودی عرب نے پاکستان سے کہا تھا کہ وہ عمرہ ویزا کا غلط استعمال کر کے مکہ اور مدینہ پہنچ کر بھیک مانگنے والوں پر روک لگائے۔ واضح رہے کہ پاکستان میں کئی گروہ عمرہ ویزا پر بھکاریوں کو سعودی عرب اور یو اے ای جیسے ممالک میں بھیج کر بھیک منگواتے ہیں۔ کئی پاکستانی شہری خلیجی ممالک میں مجرمانہ سرگرمیوں میں ملوث بھی پائے گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے پاکستانی زائرین، کام کرنے والوں اور طلبہ کی مشکلات میں خاصا اضافہ ہوا ہے۔ کیونکہ سعودی عرب اور یو اے ای جیسے ممالک اب پاکستانیوں کو ویزہ جاری کرنے میں ہچکچانے لگے ہیں۔
پاکستانی ایجنسی فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے سربراہ رفعت مختار نے کراچی واقع روزنامہ ’دی نیوز انٹرنیشنل‘ کے حوالے سے بتایا کہ حال ہی میں سعودی عرب سے منظم شکل میں بھیک مانگنے والوں میں شامل 56000 پاکستانیوں کو ملک بدر کیا گیا۔ جبکہ ’دی ایکسپریس ٹریبون‘ کے مطابق ایف آئی اے نے رواں سال 66154 مسافروں کو طیارہ سے اتارا ہے تاکہ بھیک مانگنے والے گروہوں اور غیر قانونی تارکین وطن کو بیرون ممالک جانے سے روکا جا سکے۔
رفعت مختار نے کہا کہ ’’غیر قانونی ہجرت اور بھیک مانگنے کے نیٹورک نے عالمی سطح پر پاکستان کی شبیہ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ سالوں سے پاکستانی بھکاری زائرین اور ٹورسٹ ویزا کا غلط استعمال کر مغربی ایشیا کے شہروں میں سڑکوں پر بھیک مانگتے دیکھے جا رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے میزبان ممالک میں تشویش پیدا ہوئی ہے اور جائز پاکستانی مسافروں کو سخت ویزا جانچ سے گزرنا پڑ رہا ہے۔‘‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔