سید مشتاق علی ٹرافی 2025: جھارکھنڈ پہلی بار بنا چمپئن، ایشان کشن کی کپتانی میں رقم کی تاریخ
ہندوستانی ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹی-20 فارمیٹ کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ سید مشتاق علی ٹرافی (ایس ایم اے ٹی) کے فائنل میں جھارکھنڈ نے یکطرفہ انداز میں ہریانہ کو 69 رنوں سے شکست دے دی۔

ایشان کشن کی کپتانی والی جھارکھنڈ کرکٹ ٹیم سید مشتاق علی ٹرافی (ایس ایم اے ٹی) کی نئی چیمپیئن بن گئی ہے۔ ہندوستانی ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹی-20 فارمیٹ کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ ایس ایم اے ٹی کے فائنل میں جھارکھنڈ نے یکطرفہ انداز میں ہریانہ کو 69 رن سے شکست دے دی۔ اس کے ساتھ ہی جھارکھنڈ نے پہلی بار مشتاق علی ٹرافی کا خطاب اپنے نام کر لیا۔ اس جیت کے اسٹار خود کپتان ایشان رہے، جنہوں نے فائنل میں طوفانی سنچری بناتے ہوئے 101 رن بنائے، جس کی بدولت جھارکھنڈ نے 262 رن کا ریکارڈ اسکور کھڑا کیا۔ مگر ہریانہ جواب میں 193 رن ہی بنا سکی۔ ایشان کے علاوہ انوکول رائے نے بھی بہترین آل راؤنڈ کارکردگی کا مظاہرہ کر کے جیت میں اہم کردار ادا کیا۔ ایشان کشن کو پلیئر آف دی میچ اور انوکول رائے کو پلیئر آف دی سیریز کے ایوارڈ سے نوازا گیا۔
پونے کے ایم سی اے کرکٹ اسٹیڈیم میں جمعرات (18 دسمبر) کو یہ فائنل کھیلا گیا۔ اس فائنل سے قبل جھارکھنڈ نے ٹورنامنٹ کے پچھلے 10 میں سے 9 میچ جیتے تھے، یہ تمام 9 میچز اس نے لگاتار جیتے تھے۔ اسے واحد شکست فائنل سے پہلے ملی تھی لیکن تب تک ٹیم خطاب مقابلے میں اپنی جگہ پکی کر چکی تھی۔ ایسے میں فائنل میں بھی اسے ہی جیت کا دعویدار مانا جا رہا تھا۔ خاص طور پر کپتان ایشان کی شاندار فارم اس کی ایک بڑی وجہ تھی۔
ایشان اور ان کی ٹیم نے اس دبدبے اور امیدوں کو فائنل میں بھی بخوبی برقرار رکھا اور خود کپتان نے اس کی شروعات کی۔ پہلے ہی اوور میں اوپنر وراٹ سنگھ کے آؤٹ ہونے کے باوجود ایشان نے حملہ بول دیا اور انہیں کمار کشاگر کا اچھا ساتھ ملا۔ دونوں نے مل کر دوسری وکٹ کے لیے 177 رن کی طوفانی شراکت داری کر ڈالی۔ اس دوران ایشان نے 45 گیندوں میں اپنی سنچری مکمل کی لیکن کشاگر 81 رن بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ ان کے بعد آئے انوکول رائے اور رابن مِنز نے مل کر صرف 32 گیندوں میں 75 رن جوڑ کر ٹیم کو 262 رن تک پہنچایا۔ رابن مِنز نے 14 گیندوں میں 31 رن اور انوکول رائے نے 20 گیندوں میں 40 رن بنائے۔
دوسری جانب ہریانہ نے پہلے اوور میں ہی کپتان انکت کمار سمیت 2 وکٹ صرف 1 رن پر گنوا دیے۔ بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز وکاس کمار کو یہ کامیابی ملی۔ اس کے بعد حالانکہ یش وردھن دلال نے صرف 19 گیندوں میں طوفانی نصف سنچری لگائی، جبکہ نشانت سندھو اور سامنت جاکھڑ نے بھی تابڑ توڑ بیٹنگ کی۔ مگر فرق یہ رہا کہ تینوں میں سے کوئی بھی اپنی شروعات کو بڑے اسکور میں نہیں بدل پایا۔ جھارکھنڈ کی جیت میں اہم کردار بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز سشانت مشرا نے بھی ادا کیا، جنہوں نے 4 اوور میں 27 رن دے کر 3 وکٹ لیے۔ انوکول رائے نے بلے بازی کے ساتھ ساتھ گیند بازی میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا، انہوں نے 4 اوورس کی گیند بازی میں 42 رن دے کر 2 بیش قیمتی وکٹ (دلال اور سندھو) کے حاصل کیے۔ آخر کار پوری ٹیم 18.3 اوور میں 193 رن پر ڈھیر ہو گئی اور جھارکھنڈ نے پہلی بار خطاب جیت لیا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔