عالمی خبریں

شدید معاشی بحران اور احتجاجی مظاہروں کے درمیان سری لنکائی وزیر اعظم کا استعفیٰ

مہندا راج پکشے کے حامی ان کی سرکاری رہائش کے پاس جمع ہوئے اور حکومت مخالف مظاہرین پر حملہ کر دیا، جس کے بعد پولیس کو راجدھانی میں کرفیو نافذ کرنا پڑا۔

مہندا راج پاکشے، تصویر آئی اے این ایس
مہندا راج پاکشے، تصویر آئی اے این ایس 

سری لنکا اس وقت شدید معاشی بحران سے نبرد آزما ہے۔ ملک کے حالات دن بہ دن خراب ہوتے جا رہے ہیں اور عوام سڑکوں پر اتر کر حکومت کے خلاف لگاتار احتجاجی مظاہرے کر رہے ہیں۔ اس درمیان سری لنکا کے وزیر اعظم مہندا راج پکشے نے عہدہ سے استعفیٰ کا اعلان کر دیا ہے۔ استعفیٰ سے ٹھیک پہلے انھوں نے ایک ٹوئٹ کیا جس میں لکھا کہ ’’سری لنکا میں جذبات کا طوفان امنڈ رہا ہے۔ میں ایسے میں عوام سے صبر رکھنے اور یہ یاد رکھنے کی اپیل کرتا ہوں کہ تشدد سے صرف تشدد ہی پھیلے گا۔ معاشی بحران میں ہمیں معاشی حل کی ضرورت ہے جسے یہ حکومت حل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔‘‘

Published: undefined

راج پکشے کا بیان ملک میں تشدد کے بڑھتے واقعات کے درمیان پیش آیا جس میں کم از کم 16 افراد زخمی ہو گئے۔ مہندا راج پکشے کے حامیوں نے ان کی سرکاری رہائش کے پاس جمع ہوئے حکومت مخالف مظاہرین پر حملہ کر دیا جس کے بعد پولیس کو راجدھانی میں کرفیو نافذ کرنا پڑا۔ مہندا کے چھوٹے بھائی اور صدر گوٹبایا راج پکشے کی قیادت والی حکومت پر ملک کے سامنے موجود سب سے خوفناک معاشی بحران سے نمٹنے کے لیے عبوری حکومت کی تشکیل کا دباؤ ہے۔ مہندا راج پکشے پر ان کی اپنی پارٹی سری لنکا پودوجانا پیرامونا (ایس ایل پی پی) کے لیڈروں کی طرف سے استعفیٰ کا دباؤ تھا۔ وہ اس دباؤ کے خلاف حمایت جمع کر رہے تھے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ صدر گوٹبایا راج پکشے نے جمعہ کی شب ملک میں صدر راج نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ راج پکشے نے ان کی ذاتی رہائش کے باہر زبردست احتجاجی مظاہرہ کے بعد یکم اپریل کو بھی ایمرجنسی کا اعلان کیا تھا۔ حالانکہ 5 اپریل کو اسے واپس لے لیا گیا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined