عالمی خبریں

اسرائیل کی ایرانی ایئر اسپیس میں دراندازی بہت بڑی غلطی، امریکہ نے ساتھ دیا تو اس کا انجام بھی بہت برا ہوگا: خامنہ ای

امریکی صدر ٹرمپ کے ذریعہ ’بلا شرط خود سپردگی‘ کے مطالبہ پر خامنہ ای نے کہا کہ ’’جو لوگ ایران کی تاریخ کو جانتے ہیں، وہ دھمکیوں کی زبان نہیں بولتے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ایرانی رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای</p></div>

ایرانی رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای

 

ایران اور اسرائیل کی جنگ میں امریکہ بھی شامل ہونے کا اشارہ دے چکا ہے۔ اس معاملے میں 86 سالہ ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے امریکہ کے ساتھ ساتھ اسرائیل کو بھی متنبہ کر دیا ہے۔ ایران کی سرکاری میڈیا کے مطابق خامنہ ای نے صاف لفظوں میں کہا ہے کہ اگر امریکہ کوئی بھی فوجی مداخلت کرتا ہے، تو اس کا انجام بہت برا ہوگا۔ انجام ایسا ہوگا جس کا ازالہ کبھی نہیں ہو پائے گا۔

Published: undefined

دراصل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز ایران سے کہا تھا کہ وہ ’بلا شرط خود سپردگی‘ کر دے۔ ساتھ ہی ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھا کہ امریکہ جانتا ہے خامنہ ای کہاں چھپے ہیں، لیکن انھیں ابھی مارنے کا ارادہ نہیں ہے۔ اس تعلق سے خامنہ ای نے دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’’جو لوگ ایران کی تاریخ کو جانتے ہیں، وہ دھمکیوں کی زبان نہیں بولتے۔‘‘ خامنہ ای نے اپنے پیغام میں ایرانی عوام کی تعریف بھی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’اسرائیلی حملوں کے بعد لوگوں کا صبر اور ان کی ہمت قومی طاقت کی علامت ہے۔ ایرانی قوم کسی تھوپی گئی جنگ کے سامنے جھکے گا نہیں، اور کسی تھوپے گئے امن معاہدہ کو قبول بھی نہیں کرے گا۔

Published: undefined

اس درمیان اسرائیل پر تلخ حملہ کرتے ہوئے خامنہ ای نے کہا کہ اس نے ایرانی ایئر اسپیس میں در اندازی کر بہت بڑی غلطی کی ہے۔ یہ ایران کی ’ریڈ لائن‘ ہے، اور جو اسے پار کرے گرا اسے معاف نہیں کیا جائے گا۔ خامنہ ای نے تنبیہ بھی دی کہ اسرائیل کو اس غلطی کی بھاری قیمت ادا کرنی پڑے گی۔ ایرانی سپریم لیڈر نے ملکی باشندوں سے اس مشکل وقت میں متحد رہنے کی اپیل بھی کی، اور بھروسہ دلایا کہ شہیدوں کا خون ضائع نہیں جائے گا۔ انھوں نے ایران کی فوجی طاقت کو مضبوط قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ طاقت ملک کو خود کفیل اور بھروسہ مند بناتی ہے۔

Published: undefined

بہرحال، کچھ میڈیا رپورٹس میں امریکی ذرائع کے حوالے سے بتایا جا رہا ہے کہ صدر ٹرمپ اور ان کے مشیر اس وقت کئی متبادل پر غور و خوض کر رہے ہیں۔ ان متبادل میں ایرانی جوہری تنصیبات پر اسرائیل کے ساتھ مل کر حملہ کرنا بھی شامل ہے۔ حالانکہ فی الحال اس پر کوئی حتمی فیصلہ نہیں لیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے سفیر علی بحرینی نے بھی تنبیہ دی ہے کہ اگر امریکہ نے براہ راست حملے میں حصہ لیا تو ایران جوابی کارروائی کرے گا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined