غزہ کی فائل تصویر
اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی معاہدے کے تحت حماس نے جمعرات کو چار لاشیں اسرائیل کے حوالے کی تھیں۔ اس کے بعد اسرائیل نے دعویٰ کیا تھا کہ حماس نے شیری بباس کی جگہ غزہ کی کسی اور خاتون کی لاش بھیج دی ہے۔ اس معاملے پر بنجامن نیتن یاہو نے سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی، جس سے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدہ خطرے میں پڑتا دکھائی دینے لگا تھا۔ تاہم، اب حماس نے فوری اقدام کرتے ہوئے شیری بباس کی اصل لاش بین الاقوامی ریڈ کراس کمیٹی (آئی سی آر سی) کے حوالے کر دی ہے، جہاں سے اسے اسرائیلی فوج کے سپرد کیا جائے گا۔
Published: undefined
حماس کے ایک سینئر افسر نے یہ اطلاع دی ہے۔ اس سے پہلے اسرائیلی افسروں نے پایا کہ جمعرات کو حماس کے ذریعہ لوٹائی گئی لاشوں میں شیری بباس کی لاش نہیں تھی۔ حماس کے افسر نے بتایا کہ اسرائیلی فضائی حملوں کی وجہ سے پھیلی انارکی کے سبب لاشوں کی شناخت غلط ہو گئی۔ انہوں نے کہا- "یہ انجانے میں ہوئی غلطی تھی کیونکہ شیری کی لاش اس علاقے پر اسرائیلی حملوں کی وجہ سے دیگر لاشوں کے ساتھ مل گئی تھی، جہاں وہ تھی۔
Published: undefined
واضح ہو کہ حماس کی مسلح افواج شاخ القسام نے جمعرات کو چار اسرائیلی یرغمالیوں کی لاش کو ممکنہ طور پر شیری بباس، ان کے دو بیٹے ایریل اور کیفر، ساتھ ہی سبکدوش صحافی اوڈیڈ لفشٹز کو آئی سی آر سی کے توسط سے واپس اسرائیل بھیج دیا۔ چاروں یرغمالیوں کا 7 اکتوبر 2023 کو جنوبی اسرائل پر حماس کے حملے کے دوران غزہ میں یرغمال بنایا گیا تھا۔
Published: undefined
حالانکہ بعد میں جمعرات کو چاروں لاشوں پر فارینسک تجزیہ کرنے کے بعد اسرائیلی افسروں نے اعلان کیا کہ شروع میں مانی جا رہی لاش شیری بباس کی تھی جو اس کے ڈی این اے سے میل نہیں کھا رہی تھی۔ اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے جمعہ کو دھمکی دی تھی کہ اسرائیل شیری کی لاش کو سونپنے میں ناکامی کے لیے حماس سے بدلہ لے گا۔ انہوں نے کہا، 'ہم یہ یقینی کریں گے کہ حماس سمجھوتے کے اس ظالمانہ اور بدترین خلاف ورزی کی پوری قیمت چکائے۔'
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined