عالمی خبریں

’کورونا سے لڑائی‘: امریکی شہری ہتھیار کیوں خرید رہے ہیں؟

امریکا میں لاک ڈاؤن مخالف مظاہروں میں ہتھیاروں کی حامی لابی کا اہم کردار سامنے آیا ہے۔ صدر ٹرمپ اس طاقتور لابی کے بڑی حمایتی ہیں۔

’کورونا سے لڑائی‘
’کورونا سے لڑائی‘ 

اخبار نیو یارک ٹائمز کے مطابق کورونا بحران کے دوران مارچ کے مہینے میں امریکا بھر میں ہتھیاروں کی فروخت کا نیا ریکارڈ قائم ہوا اور لوگوں نے کوئی بیس لاکھ بندوقیں خریدیں۔ یوں دسمبر دو ہزار بارہ کے بعد یہ ہتھیاروں کی سب سے زیادہ فروخت والا مہینہ ثابت ہوا۔

Published: undefined

امریکا کی نیشنل رائفل ایسوسی ایشن کا شمار ملک کی طاقتور لابی میں ہوتا ہے۔ یہ لابی قانون سازی کے عمل میں اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے امریکی سیاست دانوں کی بے تحاشہ فنڈنگ کرتی آئی ہے۔ اس لابی کا اتنا اثر ہے کہ کورونا لاک ڈاؤن کے دوران حکومت نے 'ضروری کاروبار‘ کی فہرست میں جن شعبوں کو دوکانیں کھلی رکھنے کی اجازت دی، ان میں ہتھیاروں کے شو روم بھی شامل تھے۔

Published: undefined

ایک ایسے وقت میں جب امریکا میں ڈاکٹر اور حکام کورونا کے بحران سے نبردآزما ہیں، ملک میں ہتھیار بنانے والی کمپنیاں بظاہر لوگوں میں پائی جانے والی بے چینی اور غیریقینی کا زبردست فائدہ اٹھاتی نظر آئیں۔ اپریل میں امریکا کی کئی ریاستوں میں لاک ڈاؤن کے خلاف جو چھوٹے بڑے مظاہرے ہوئے، ان میں امریکا کی اس گن لابی سے وابستہ سفید فام امریکی پیش پیش نظر آئے۔

Published: undefined

اسحلے سے لیس ان مظاہرین کا اصرار تھا کہ کورونا دراصل ایک عام نزلے زکام سے زیادہ مہلک نہیں اور حکومت کو یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ بیماری کی آڑ میں کاوربار بند کردے۔ امریکا میں گن لابی سے وابستہ تنظیموں کا موقف رہا ہے کہ سیاستدانوں کو کوئی حق نہیں کہ وہ شہریوں کی آئینی آزادیوں پر قدغن لگائے۔ امریکا میں دوسری آئینی ترمیم کے تحت شہریوں کو اپنے دفاع کے لیے ہتھیار رکھنے کا حق حاصل ہے۔

Published: undefined

ڈی ڈبلیو کی ایک تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ اس دوران لوگوں کو متحرک کرنے کے لیے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا پر کئی ایسے پیج قائم کیے گئے جن کے پیچھے گن لابی کے لوگ تھے۔ امریکی صدر ٹرمپ خود بھی لاک ڈاؤن کے حق میں نہیں رہے۔ سوشل میڈیا پر وہ ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت والی ریاستوں میں ان مظاہروں کی حمایت کرتے نظر آئے۔

Published: undefined

امریکا اس وقت دنیا میں کورونا کی وبا سے سب سے زیادہ متاثر ملک ہے، جہاں اکیاون ہزار اموات ہو چکی ہیں اور قریب نو لاکھ کیسز سامنے آچکے ہیں۔ امریکا میں سول سوسائٹی کا الزام ہے کہ ملک کی طاقتور گن لابی سانحات اور قدرتی آفات کے موقع پر لوگوں میں عدم تحفظ کا فائدہ اٹھانے کے لیے خاص طور پر متحرک ہوجاتی ہے تاکہ ہتھیاروں کی خرید و فروخت مزید آسان بنائی جا سکے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined