عالمی خبریں

یورپ میں شدید گرمی: ترکیہ میں 50.5 ڈگری تک پہنچا درجہ حرارت، یونان و دیگر ممالک میں آگ سے تباہی

یورپ شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے۔ ترکیہ کے شہر سلوپی میں درجہ حرارت 50.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ یونان، قبرص و دیگر ممالک میں درجنوں مقامات پر آگ بھڑکی، کئی ہلاکتیں اور بڑے پیمانے پر نقصان ہوا

گرمی، تصویر آئی اے این ایس
گرمی، تصویر آئی اے این ایس 

یورپ ان دنوں شدید گرمی کی لپیٹ میں ہے، جہاں کئی ممالک میں درجہ حرارت معمول سے کہیں زیادہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اس قدر نمایاں ہو چکے ہیں کہ جنگلات میں آگ، انسانی ہلاکتیں اور وسیع پیمانے پر تباہی روز کا معمول بنتا جا رہا ہے۔

ترکیہ کے جنوب مشرقی شہر سلوپی میں جمعہ کے روز درجہ حرارت 50.5 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا، جو ملکی تاریخ کا نیا ریکارڈ ہے۔ وزارت ماحولیات کے مطابق سلوپی، عراق اور شام کی سرحد سے تقریباً 10 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ اس سے قبل اگست 2023 میں یہاں 49.5 ڈگری ریکارڈ کیا گیا تھا۔ وزارت نے یہ بھی بتایا کہ جولائی کے مہینے میں ملک کے 132 موسمیاتی مراکز نے درجہ حرارت کے نئے ریکارڈ درج کیے ہیں۔

Published: undefined

محکمۂ موسمیات کے مطابق اس ہفتے ملک بھر میں درجہ حرارت موسمی اوسط سے 12 ڈگری زیادہ رہا۔ گرمی کے باعث اسپتالوں میں پانی کی کمی، ہیٹ اسٹروک اور غذائی بیماریوں میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

ترکیہ کے مختلف حصوں میں اس شدید گرمی کے نتیجے میں جنگلاتی آگ نے بھی تباہی مچائی ہے۔ انطالیہ شہر میں بلند عمارتوں کے قریب جمعہ کو ایک نئی آگ بھڑک اٹھی، جس کے بعد شہر کے وسطی علاقوں اور ضلع آقسو میں مکانات خالی کروانے پڑے۔ انطالیہ میں جولائی کا درجہ حرارت 46.1 ڈگری ریکارڈ کیا گیا، جو 1930 کے بعد سے اب تک کا بلند ترین درجہ ہے۔

Published: undefined

اسی طرح شمالی ترکیہ کے صوبے کرا بُک، ساکریا اور بیلی جک میں بھی آگ کے واقعات رپورٹ ہوئے، جہاں کئی دیہاتوں کو خالی کروایا گیا۔ بدھ کے روز مغربی صوبہ اسکیشہر میں آگ بجھاتے ہوئے 13 افراد جاں بحق ہو گئے، جن میں فاریسٹ اہلکار اور ریسکیو ورکرز شامل ہیں۔

صدر رجب طیب اردگان نے صورتحال کو بہت بڑی قدرتی آفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں 25000 اہلکار، 27 طیارے، 105 ہیلی کاپٹر اور 6000 گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہیں۔

Published: undefined

وہیں، یونان بھی شدید گرمی اور جنگلاتی آگ کی لپیٹ میں ہے، جہاں مختلف علاقوں میں آگ نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ ایتھنز کے شمال میں واقع علاقوں میں درجنوں مکانات خاکستر ہو چکے ہیں، جبکہ کئی مقامات سے آبادی کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ یونان نے یورپی یونین سے مدد کی اپیل کی ہے۔ جزائر کریٹ، ایوبویا اور کیتھیرا میں بھی آگ کے خطرناک واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

یونانی حکام نے دن کے سب سے گرم حصے میں سیاحتی مقامات بند رکھنے اور عوام کو سایہ دار مقامات پر رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ گرمی کی لہر ماحولیاتی تبدیلی کی سنگینی کی ایک علامت ہے اور مستقبل میں ایسی شدت معمول کا حصہ بن سکتی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined