عالمی خبریں

غزہ پر بمباری کی حمایت کرنے والی ماریا کورینا مچاڈو سے نوبل امن انعام واپس لینے کا مطالبہ شروع!

امریکی ادارہ ’کاؤنسل آن امریکن-اسلامک رلیشن‘ نے نوبل کمیٹی کو اپنے فیصلے پر از سر نو غور کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ادارہ کا کہنا ہے کہ ’’ماریا کو یہ انعام دینے سے نوبل کی شبیہ کو گہرا جھٹکا لگ سکتا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>نوبل امن انعام حاصل کرنے والی ماریا کورینا مچاڈو، تصویر&nbsp;@MariaCorinaYA</p></div>

نوبل امن انعام حاصل کرنے والی ماریا کورینا مچاڈو، تصویر @MariaCorinaYA

 

وینزوئلا کی ماریا کورینا مچاڈو کو 2025 کے لیے نوبل امن انعام دینے کا اعلان سرخیوں میں ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان سے نوبل امن انعام واپس لینے کا مطالبہ بھی زور پکڑنے لگا ہے۔ ایسا اس لیے نہیں ہو رہا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام نہ ملنے سے لوگوں میں ناراضگی ہے، بلکہ ماریا کے کچھ متنازعہ بیانات نے ان کے خلاف ماحول پیدا کر دیا ہے۔

Published: undefined

دراصل ماریا کورینا مچاڈو اسرائیل کے ذریعہ غزہ پر بمباری کی بڑی حامی تصور کی جاتی ہیں۔ ساتھ ہی ماریا اپنے ملک (وینزوئلا) میں حکومت کو اکھاڑ پھینکنے کے لیے غیر ملکی طاقتوں کی مدد لینے سے بھی گریز نہیں کرتیں۔ انھوں نے اپنے ہی ملک میں اقتدار کی تبدیلی کے لیے غیر ملکی طاقتوں کی مدد مانگی تھی۔ 2018 میں انھوں نے اسرائیل اور ارجنٹائنا کو خط لکھ کر وینزوئلا کے صدر نکولس مادورو کو عہدہ سے ہٹانے کی اپیل کی تھی۔ یہ ایسے عناصر ہیں جو ماریا کو نوبل امن انعام دیے جانے کے فیصلہ کو کٹہرے میں کھڑا کرتے ہیں۔

Published: undefined

سب سے بڑی بات تو یہی ہے کہ ماریا کئی مرتبہ غزہ پر اسرائیلی حملے کو درست ٹھہرا چکی ہیں۔ اس کی مثالیں ان کی پرانی سوشل میڈیا پوسٹ میں دیکھی جا سکتی ہیں۔ 2 سال قبل اپنی ایک پوسٹ میں ماریا کورینا مچاڈو نے لکھا تھا کہ ’’وینزوئلا کی جنگ بھی اسرائیل کی طرح ہے۔‘‘ ساتھ ہی ماریا نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر وہ اقتدار میں آئیں تو اسرائیل کی آزادی میں پوری مدد کریں گی۔ امریکہ میں مسلم حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارہ ’کاؤنسل آن امریکن-اسلامک رلیشن‘ نے ماریا کے غزہ سے متعلق اس بیان کو ناقابل قبول قرار دیا ہے۔ اسی لیے ادارہ نے نوبل کمیٹی کو اپنے فیصلے پر از سر نو غور کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ ادارہ کا کہنا ہے کہ ’’نوبل کمیٹی کو ایک بار پھر سے سوچنا چاہیے۔ ماریا کو یہ انعام دینے سے نوبل کی شبیہ کو گہرا جھٹکا لگ سکتا ہے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined