ٹرمپ کا خواب ہوا چکناچور، نوبل امن انعام وینزوئلا کی ماریا کورینا مچاڈو کو دینے کا اعلان

نوبل پرائز کا اعلان کرتے ہوئے کمیٹی کی طرف سے کہا گیا کہ ہم نے ہمیشہ سے ہی بہادر لوگوں کا احترام کیا ہے۔ ایسے لوگ جنھوں نے استحصال کے خلاف کھڑے ہو کر آزادی کی امید ہمیشہ رکھی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>ماریا کورینا مچاڈو، السٹریشن: نکیاس المیہیڈ،&nbsp;<a href="https://x.com/NobelPrize">@NobelPrize</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ ’نوبل امن انعام‘ حاصل کرنے کی امید لگائے بیٹھے تھے، لیکن ان کا یہ خواب چکناچور ہو چکا ہے۔ 2025 کے لیے نوبل امن انعام وینزوئلا کی ماریا کورینا مچاڈو کو دینے کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ یہ اعلان ناروے کی راجدھانی اوسلو میں کیا گیا۔ اس مرتبہ نوبل امن انعام کے لیے 338 امیدوار تھے اور سب سے زیادہ سرخیوں میں امریکی صدر ٹرمپ تھے۔ وہ خود کئی مرتبہ نوبل امن انعام کے لیے اپنی دعویداری کر چکے تھے۔ انھوں نے اپنے بیان میں یہاں تک کہا تھا کہ وہ ہندوستان اور پاکستان سمیت 7 جنگ رکوائے ہیں۔ لیکن ان کے بیانات کا اثر نوبل پرائز کمیٹی پر نہیں پڑا، یعنی ٹرمپ کے ہاتھ صرف مایوسی لگی ہے۔

ماریا کورینو مچاڈو کو نوبل امن انعام وینزوئلا میں جمہوری حقوق کو فروغ دینے کے لیے دیا گیا ہے۔ اس انعام کا اعلان کرتے ہوئے کمیٹی کی طرف سے کہا گیا کہ ہم نے ہمیشہ سے ہی بہادر لوگوں کا احترام کیا ہے۔ ایسے لوگ جنھوں نے استحصال کے خلاف کھڑے ہو کر آزادی کی امید ہمیشہ رکھی ہے۔ کمیٹی نے یہ بھی کہا کہ گزشتہ سال مچاڈو کو اپنی جان بچانے کے لیے چھپ کر رہنا پڑا تھا۔ اس کے بعد بھی انھوں نے اپنے ملک میں ہی رہنے کا فیصلہ کیا۔


جہاں تک ٹرمپ کا سوال ہے، انھیں نوبل امن انعام دینے کے لیے 8 ممالک نے نامزد کیا تھا۔ ان میں پاکستان اور اسرائیل کے علاوہ امریکہ، آرمینیا، آذربائیجان، کمبوڈیا وغیرہ شامل ہیں۔ حالانکہ اس انعام کے لیے ٹرمپ کے نام پر مہر نہیں لگ سکی۔ اس بار نوبل امن انعام حاصل کرنے والی ماریا کورینا مچاڈو کی پیدائش 7 اکتوبر 1967 کو وینزوئلا کی راجدھانی کراکس میں ہوئی تھی۔ انھوں نے اینڈریس بیلو کیتھولک یونیورسٹی سے انڈسٹریل انجینئرنگ کی پڑھائی کی اور ’انسٹی ٹیوٹو ڈی ایسٹروڈیوس سپیریورس دے ایڈمنسٹراسین‘ سے معاشیات میں گریجویشن کیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔