پٹنہ واقع سبزی باغ میں خریداری کے لیے پہنچنے والی لوگوں کی بھیڑ
رمضان المبارک کا مہینہ اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے۔ پورے ماہ امت مسلمہ عبادت و ریاضت میں مشغول رہی۔ مساجد میں بھیڑ نظر آئی اور فرائض نمازوں کے ساتھ ساتھ نمازِ تراویح میں بھی جماعتیں طویل رہیں۔ مسلمانوں کی یہ بھیڑ صرف مساجد میں ہی دکھائی نہیں دیں، بلکہ بازاروں میں بھی خوب رونق دیکھنے کو ملی۔ سحر و افطار کی خریداری پورے ماہ مسلمانوں نے کی، اور پھر رمضان کا آخری عشرہ شروع ہوتے ہوتے تو عید کی خریداریاں بھی شروع ہونے لگیں۔
Published: undefined
عالم گنج کی اہم سڑک کا نظارہ
پورے مہینے پٹنہ کے مختلف بازاروں میں چہل پہل دیکھنے کو ملی۔ پٹنہ سٹی، پھلواری شریف، دیگہا... ہر جگہ کے بازار خصوصاً افطار کے بعد خریداروں سے بھرے نظر آئے، لیکن پٹنہ واقع گائے گھاٹ سے عالم گنج ہوتے ہوئے اشوک راج پتھ سے گاندھی میدان کی طرف جانے والی تقریباً 8 کلو میٹر سڑک کا نظارہ قابل دید تھا۔ افطار کے بعد آپ اس اہم سڑک پر جب نکلیں گے تو جگہ جگہ چھوٹی بڑی دکانوں میں بھیڑ دیکھنے کو مل جائے گی۔ کہیں بسکٹ کی دکانیں، کہیں لچھے-سیوئیں کی دکانیں اور کہیں کپڑوں کی۔ یہ نظارہ ہر سال دیکھنے کو ملتا ہے۔ یہ 8 کلومیٹر کا علاقہ کچھ ایسا ہے کہ خریداری کے لیے مسلمانوں کو اس سے زیادہ آگے جانے کی ضرورت ہی نہیں پڑتی۔ بلکہ دیگر دور مقامات سے لوگ اس علاقہ میں خریداری کرنے پہنچتے ہیں۔
Published: undefined
گائے گھاٹ سے پیدل محض 10 منٹ سفر کر کے عالم گنج پہنچنے پر ہی رمضان کی رونق نظر آنے لگتی ہے۔ یہاں سڑک کی دونوں جانب کھجور، پھل، خشک میوہ جات اور کپڑوں کی کئی دکانیں موجود ہیں۔ بوقت شام یہاں رمضان میں خوب بھیڑ جمع ہوتی ہے، اور خاص طور سے ’شیر چائے‘ کی تو کئی دکانیں مل جائیں گی۔ چونکہ ماہِ رمضان میں ہی شیر چائے فروخت کی جاتی ہے، اس لیے ان دکانوں پر بھیڑ زیادہ ہونا حیرت انگیز نہیں۔ یہاں سے اگر آپ ای رکشہ پکڑیں تو 10 منٹ کا سفر طے کر کے تریپولیہ موڑ پر پہنچ جائیں گے جہاں بائیں جانب یو-ٹرن لیتے ہوئے ایک راستہ میرشکار ٹولی کی طرف چلا جاتا ہے اور تریپولیہ موڑ سے ذرا ہی آگے بی این آر روڈ بھی ہے۔ ان دونوں راستوں پر عام دنوں میں بھی بھیڑ رہتی ہے، پھر رمضان کی بھیڑ تو پوچھیے ہی مت۔ یہ وہ علاقہ ہے جہاں طلبا و طالبات اکثر بوقت شام ضرورت کے سامان خریدنے نکلتے ہیں۔ رمضان میں ان علاقوں میں موجود جوتوں، کپڑوں اور پھلوں کی دکانوں میں خوب رونق دیکھنے کو ملتی ہے۔
Published: undefined
شیر چائے کا مزہ لیتے ہوئے لوگ
تریپولیہ موڑ سے آگے بڑھتے ہوئے پیدل 10 منٹ کے فاصلے پر ہی لب سڑک تاریخی ’پتھر کی مسجد‘ ہے۔ یہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے اور چوراہے سے جانے والے چاروں راستوں پر دکانیں ہی دکانیں موجود ہیں۔ یہاں پر موجود ہوٹلوں میں لوگ کباب پراٹھا اور گوشت کا سموسہ کھاتے ہوئے نظر آ جائیں گے۔ بمشکل 5 منٹ کا پیدل سفر کر کے سلطان گنج کا علاقہ آ جاتا ہے اور ماہِ رمضان میں پتھر کی مسجد سے سلطان گنج تک بھیڑ اتنی ہوتی ہے کہ کئی بار گاڑیاں بھی پیدل مسافروں کی طرح رینگتی ہوئی دکھائی دیتی ہیں۔ ظاہر ہے اس بھیڑ کی وجہ افطار و سحر کی خریداری کے ساتھ ساتھ عید کی خریداری بھی ہے۔
Published: undefined
سلطان گنج پولیس تھانہ سے آگے بڑھنے پر بھیڑ کچھ کم ہوتی نظر آتی ہے، کیونکہ یہاں سے آگے اگر آپ کو خریداری کرنی ہے تو پھر سبزی باغ کا رخ کرنا ہوگا۔ سلطان گنج سے ای رکشہ لے کر 20 منٹ میں آپ اشوک راج پتھ سے سائنس کالج، پٹنہ کالج، خدا بخش لائبریری، پی ایم سی ایچ سے گزرتے ہوئے سبزی باغ پہنچ سکتے ہیں۔ یہاں کا نظارہ شام سے لے کر بوقت فجر تک دیکھنے لائق ہوتا ہے۔ حقیقت تو یہ ہے کہ اگر عالم گنج، میر شکار ٹولی، سلطان گنج وغیرہ علاقوں میں رہائش پذیر لوگ اپنے علاقوں میں خریداری نہیں کر پاتے، تو پھر ان کے لیے آخری منزل سبزی باغ ہی ہوتی ہے۔ سبزی باغ، پٹنہ مارکیٹ اور کھیتان مارکیٹ، یہ تینوں علاقے ملحق ہیں اور ہر ضرورت کے سامان آپ کو یہاں بہ آسانی مل جاتے ہیں۔
Published: undefined
راجدھانی پٹنہ میں سبزی باغ کا ایک خاص مقام ہے۔ یہاں عام دنوں میں بھی بوقت شام ہوٹلوں میں خوب بھیڑ رہتی ہے۔ یہ ایک چھوٹا سا علاقہ ہے جہاں سستے اور مہنگے سبھی معیار کے کپڑے مل جائیں گے، اور کھانے پینے کی چیزیں بھی ہر طرح کی موجود ہوتی ہیں۔ یہاں ایک مشہور ’طہورا کباب ہوٹل‘ ہے جہاں سال بھر کباب پراٹھا ملتا ہے، لیکن ماہِ رمضان میں طرح طرح کے لچھے اور سیوئیاں فروخت ہونے لگتی ہیں۔ سبزی باغ میں ’شیر چائے‘ کے کئی اسٹال بھی نظر آ جائیں گے اور موبائل پر شیر چائے کی ریل بناتے ہوئے کئی لڑکے بھی۔
Published: undefined
سبزی باغ میں خریداری کرنے کے بعد اگر آپ کچھ سکون کے لمحات گزارنا چاہتے ہیں، تو پھر واپس اشوک راج پتھ پر پہنچ کر ای رکشہ لیجیے اور 10 منٹ کا سفر طے کر کے گاندھی میدان پہنچ جائیے۔ یہاں آپ کو تازہ ہوا میں بیٹھنے کا موقع میسر ہوگا۔ گاندھی میدان میں اکثر میلہ اور نمائش وغیرہ لگا ہوتا ہے، آپ اس سے بھی محظوظ ہو سکتے ہیں۔ اس 8 کلومیٹر کے پورے سفر میں لب سڑک زیورات کی کم و بیش 2 درجن دکانیں موجود ہیں، جہاں خواتین کی بھیڑ خاص طور سے بوقت عید دکھائی دیتی ہے۔ یہ خواتین یہاں عید کی خریداری نہیں کرتیں، بلکہ عید کے بعد ہونے والی شادیوں کی خریداری کرتی ہیں۔ گویا کہ اگر آپ کو رمضان کی رونق پٹنہ میں دیکھنی ہے، اور خریداری کرنی ہے تو پھر گائے گھاٹ سے گاندھی میدان کا سفر سب سے بہتر ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined