عرب ممالک

حرم مکّی میں دنیا کا سب سے بڑا کُولنگ سسٹم

جنرل پریذیڈنسی کی جانب سے رواں سال رمضان مبارک کے سیزن کی تیاریاں بڑھا دی گئی ہیں۔ اس دوران مسجد حرام میں ایئرکنڈیشننگ سسٹم کی روٹین کی دیکھ بھال اور جانچ کا سلسلہ جاری ہے۔

تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ
تصویر بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ 

الریاض: مکہ مکرمہ کے مسجد حرام میں واقع دو کُولنگ اسٹیشنوں کو دنیا میں سب سے بڑی کُولنگ تنصیب کے طور پر درج کر لیا گیا ہے۔ ان میں پہلا "اجیاد اسٹیشن" ہے۔ یہ 35300 ریفریجریشن ٹن پیدا کرتا ہے جس میں سے تقریباً 24500 ریفریجریشن ٹن استعمال ہو جاتے ہیں۔ دوسرا اسٹیشن نیا مرکزی اسٹیشن ہے۔ اس کی گنجائش 1.2 لاکھ ریفریجریشن ٹن ہے۔ یہ اس وقت حرم مکی کی تیسری سعودی توسیع اور نصف مسعیٰ کو ٹھنڈک فراہم کر رہا ہے۔ مستقبل میں یہ اسٹیشن مسجد حرام کے تمام جانبی راستوں اور ملحقہ مقامات کو ٹھنڈا رکھے گا۔

Published: undefined

مسجد حرام کے امور کی جنرل پریذیڈنسی نے مرکزی اسٹیشنوں کے علاوہ کولنگ کے فاضل اسٹیشن بھی فراہم کیے ہیں۔ ان کا مقصد یہ ہے کہ کسی بھی مرکزی اسٹیشن میں تعطل آنے کی صورت میں درجہ حرارت کو کنٹرول کیا جا سکے اور مسجد حرام کے اندر صاف ہوا کی فراہمی کو یقینی بنایا جا سکے۔ جنرل پریذیڈنسی کی جانب سے رواں سال رمضان مبارک کے سیزن کی تیاریاں بڑھا دی گئی ہیں۔ اس دوران مسجد حرام میں ایئرکنڈیشننگ سسٹم کی روٹین کی دیکھ بھال اور جانچ کا سلسلہ جاری ہے۔

Published: undefined

مسجد حرام میں آپریشن اینڈ مینٹیننس انتظامیہ کے معاون ڈائریکٹر جنرل انجینئر مطلق المقاطی کے مطابق ایئرکنڈیشننگ کے عمل کو فلٹر کی صفائی کے ذریعے جاری و ساری رکھا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ تعمیرات میں انجینئرنگ ڈیزائنوں کو تقریباً 344 یونٹوں کے ذریعے ٹھنڈا رکھا جاتا ہے۔ یہ یونٹ مسجد حرام میں دو مقامات پر تقسیم کیے گئے ہیں۔

Published: undefined

المقاطی کے مطابق ایئرکنڈیشننگ رُوموں میں فلٹر کی صفائی روزانہ کی بنیاد پر پورے سال ہوتی ہے اور ضرورت پڑنے پر اسے تبدیل کر دیا جاتا ہے۔ اس کی صفائی اور دیکھ بھال کا کام اعلی اہلیت کے حامل انجینئر اور ٹیکنیکل تربیت یافتہ اہل کار انجام دیتے ہیں۔

بشکریہ العربیہ ڈاٹ نیٹ

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined