عمر خالد کے حق میں 12 معروف ہستیوں نے جاری کیا مشترکہ بیان، پرشانت بھوشن نے بھی کیا ٹوئٹ

ہرش مندر اور اپوروانند جیسی 12 معرف شخصیتوں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ "پرامن سی اے اے مخالف مظاہروں کو نشانہ بنا کر کی گئی بدنیتی پر مبنی جانچ کے تحت عمر خالد کو گرفتار کیا گیا ہے۔"

user

تنویر

عمر خالد کی گرفتاری کے بعد مودی حکومت کے خلاف آوازیں تیز ہونے لگی ہیں۔ تازہ ترین خبروں کے مطابق اپوروانند اور ہرش مندر جیسی 12 ہستیوں نے ایک مشترکہ بیان جاری کر عمر خالد کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ "پرامن سی اے اے مخالف مظاہروں کو نشانہ بنا کر کی گئی بدنیتی پر مبنی جانچ کے تحت عمر خالد کو گرفتار کیا گیا ہے۔ ان کے خلاف یو اے پی اے، ملک سے غداری اور سازش سمیت کئی الزامات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ گہرے دکھ کے ساتھ ہمیں یہ کہنے میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ یہ جانچ قومی راجدھانی میں فروری 2020 میں ہوئے تشدد کے بارے میں نہیں ہے بلکہ غیر آئینی سی اے اے کے خلاف ملک بھر میں پوری طرح سے پرامن اور جمہوری طریقے سے ہوئے مظاہروں کو لے کر ہے۔"

دوسری طرف عمر خالد کی گرفتاری کو لے کر سینئر وکیل پرشانت بھوشن نے سوال کھڑے کیے ہیں۔ انھوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولس کی جانب سے جانچ کی آڑ میں پرامن طریقے سے احتجاج کرنے والے کارکنوں کو پھنسانے کی یہ سازش ہے۔ انھوں نے دہلی پولس کی جانب سے کی گئی کارروائی کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ "یچوری، یوگیندر یادو، جیتی گھوش اور اپوروانند کا نام لینے کے بعد اب عمر خالد کی گرفتاری سے دہلی فسادات کی جانچ کر رہی دہلی پولس کی بدنیت نظریے کو سمجھنے میں کوئی اندیشہ نہیں بچا ہے۔ یہ پولس کے ذریعہ جانچ کی آڑ میں سماجی کارکنان کو پھنسانے کی سازش ہے۔"


قابل ذکر ہے کہ 13 ستمبر کی رات عمر خالد کی گرفتاری دہلی پولس اسپیشل سیل کے ذریعہ عمل میں آئی ہے۔ ان کے خلاف داخل ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ "خالد نے مبینہ طور پر دو الگ الگ مقامات پر اشتعال انگیز بیان دیئے اور شہریوں سے اپیل کی کہ وہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سفر کے دوران سڑکوں پر آئیں اور رکاوٹ پیدا کریں تاکہ بین الاقوامی سطح پر تشہیر کیا جا سکے کہ ہندوستان میں اقلیتوں کو کس طرح ستایا جا رہا ہے۔" حالانکہ اس درمیان عمر خالد کا ایک پرانا ویڈیو بہت تیزی کے ساتھ وائرل ہو رہا ہے جس میں وہ تشدد کے خلاف اور امن کے ساتھ احتجاج کی بات کر رہے ہیں۔ ویڈیو میں وہ کہتے ہوئے نظر آ رہے ہیں کہ "ہم لوگ تشدد کا جواب تشدد سے نہیں دیں گے۔ ہم نفرت کا جواب نفرت سے نہیں دیں گے۔ اگر وہ نفرتیں پھیلائیں گے تو اس کا جواب ہم پیار سے دیں گے۔ اگر وہ ڈنڈا چلائیں گے تو ہم ترنگا اٹھا کر لہرائیں گے۔ اگر وہ گولی چلائیں گے تو آئین کو ہاتھ میں لے کر بلند کریں گے۔ اگر وہ جیل میں ڈالیں گے تو سارے جہاں سے اچھا گاتے ہوئے ہنستے ہنستے جیل چلے جائیں گے لیکن ملک کو برباد نہیں کرنے دیں گے۔"

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔