انڈین اولمپک ایسو سی ایشن نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے افسران پر لگائی پابندی، کمیٹی کرائے گی فیڈریشن کا انتخاب

آئی او اے کی ہدایت کے بعد ریسلنگ فیڈریشن نے کہا ہے کہ اسے آئی او اے کے احکامات پر عمل کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، کیونکہ وہ پہلے ہی افسران کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>انڈین اولمپک ایسو سی ایشن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

انڈین اولمپک ایسو سی ایشن، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

راجدھانی دہلی کے جنتر منتر پر پہلوانوں کا ڈبلیو ایف آئی چیف برج بھوشن کے خلاف دھرنا و مظاہرہ جاری ہے۔ اس درمیان آئی او اے (انڈین اولمپک ایسو سی) نے ایک بڑا قدم اٹھاتے ہوئے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے جنرل سکریٹری سے سبھی آفیشیل دستاویز اس کی ایڈہاک کمیٹی کو سونپنے کی ہدایت دی ہے تاکہ یہ یقینی ہو سکے کہ فیڈریشن کے کاموں میں موجودہ عہدیداران و افسران کا کوئی کردار نہیں ہے۔

آئی او اے کی اس ہدایت کے بعد ریسلنگ فیڈریشن کا بھی رد عمل سامنے آیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ اسے آئی او اے کے احکامات پر عمل کرنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے، کیونکہ وہ پہلے ہی افسران کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ آئی او اے نے ڈبلیو ایف آئی کے روز مرہ کے کاموں کو کرنے اور اس قومی فیڈریشن کے انتخاب کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ایڈہاک کمیٹی مقرر کی ہے۔


یہ ایڈہاک کمیٹی وزارت کھیل کے حکم پر تقرر کی گئی ہے۔ ملک کے مشہور پہلوانوں نے ڈبلیو ایف آئی کے چیف برج بھوشن شرن سنگھ پر خاتون پہلوانوں نے جنسی استحصال کا الزام عائد کیا ہے اور وہ ان کی گرفتاری کو لے کر جنتر منتر پر دھرنا و مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان پہلوانوں کی حمایت میں کانگریس اور عام آدمی پارٹی جیسی پارٹیاں بھی آواز بلند کر رہی ہیں اور مرکز کی بی جے پی حکومت کو لگاتار تنقید کا نشانہ بھی بنا رہی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */