کرناٹک میں ’بھارت جوڑو یاترا‘ جہاں سے بھی گزری وہاں خوب لہرایا کانگریس کا ہاتھ

جیسے ہی ریزلٹ میں کانگریس کی برتری کی خبر آئی، پارٹی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر یاترا کے دوران کی ایک ویڈیو شیئر کی اور لکھا ’’میں ناقابل تسخیر ہوں، مجھے یقین ہے کہ آج مجھے روکنے والا کوئی نہیں ہے۔‘‘

بھارت جوڑو یاترا
بھارت جوڑو یاترا
user

قومی آوازبیورو

کرناٹک انتخابات میں کانگریس کی کامیابی کو بھارت جوڑو یاترا کے مثبت نتائج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ کہا یہ جا رہا ہے کہ کرناٹک میں جہاں سے بھارت جوڑو یاترا گزری ان میں سے 20 سیٹوں میں سے 15 سیٹوں پر کانگریس جیت گئی۔ کرناٹک میں کانگریس کی اکثریت واضح ہو چکی ہے اور تازہ رجحانوں اور نتائج کے بعد تصویر صاف ہوتی نظر آ رہی اور کانگریس کو کرناٹک کی کل 224 اسمبلی سیٹوں میں سے کانگریس کو 136 سیٹیں ملتی نظر آرہی ہیں۔ 

جیسے ہی نتائج میں پارٹی کی برتری کی خبر آئی، کانگریس پارٹی نے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر یاترا کے دوران ایک ویڈیو شیئر کیا اور لکھا، "میں ناقابل تسخیر ہوں، مجھے یقین ہے کہ آج مجھے روکنے والا کوئی نہیں ہے"۔ کرناٹک انتخابات میں کانگریس کی کامیابی کو بھارت جوڑو یاترا کے مثبت نتائج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ خود یاترا سے متعلق ویڈیو شیئر کرکے پارٹی نے اس بات پر بھی مہر ثبت کر دی ہے۔ کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے اس جیت کو ’جنتا جناردھن کی 'جیت' قرار دیا۔ 


راہل گاندھی نے اپنی’ بھارت جوڑو یاترا ‘کا آغاز تمل ناڈو کے کنیا کماری سے کیا تھا اور یہ سفر سری نگر میں ختم ہوا تھا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کرناٹک میں اپنے 21 دنوں کے دوران 511 کلومیٹر کا سفر 30 ستمبر 2022 سے 19 اکتوبر 2022 تک کیا تھا اور اپنے اس سفر کے دوران ریاست کے سات اضلاع سے وہ گزرے تھے اور ان سات اضلاع میں 51 اسمبلی سیٹیں ہیں۔ واضح رہے نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق کانگریس نے ان 51 میں سے 36 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی ہے۔ 

جیت کے بعد کانگریس کے سینئر رہنما اور سابق وزیر اعلیٰ سدارمیا نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور بی جے پی سربراہ جے پی نڈا کے دوروں کا کرناٹک کے ووٹروں پر کوئی اثر نہیں پڑا۔ انہوں نے کہا کہ یہ جیت اگلے سال کے لوک سبھا انتخابات کے لیے ایک اہم قدم ہے اور اپوزیشن پر زور دیا کہ وہ راہل گاندھی کو وزیر اعظم کا امیدوار بنانے کے لیے متحد ہو کر لڑیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


/* */