تاریخی لمحہ: ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں میسی-سچن کو ایک ساتھ دیکھ کر جھوم اٹھے لوگ، سچن نے پیش کی 2011 ورلڈ کپ کی جرسی

سچن تندولکر نے کہا کہ ’’ہم لیونل میسی کی لگن، استقامت، اور عزم کا احترام کرتے ہیں۔ وہ اپنی عاجزانہ فطرت اور جس قسم کے وہ انسان ہیں، اس کے لیے انہیں بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>سنچ تندولکر اور لیونل میسی، تصویر بشکریہ&nbsp;<a href="https://x.com/mufaddal_vohra">@mufaddal_vohra</a></p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کھیل کی دنیا میں ’10 نمبر جرسی‘ کو پہچان دلانے والے 2 عظیم کھلاڑیوں کی آپس میں تاریخی ملاقات ہوئی ہے۔ ممبئی کے وانکھیڑے اسٹیڈیم میں سچن تندولکر اور لیونل میسی ایک دوسرے سے ملے اور سچن تندولکر نے اپنی کرکٹ جرسی میسی کو پیش کی۔ یہ کرکٹ اور فٹ بال کی تاریخ میں ایک تاریخی لمحہ رہا۔

لیونل میسی نے وانکھیڑے اسٹیڈیم مین ہندوستانی فٹبال ٹیم کے سابق کپتان سنیل چھیتری سے بھی ملاقات کی۔ اس کے بعد وہ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ دیویندر فڈنویس سے ملے اور اس کے بعد کرکٹ کی دنیا کے بادشاہ ’ماسٹر بلاسٹر‘ سچن تندولکر سے ملے۔ دونوں عظیم کھلاڑیوں نے کچھ دیر تک بات بھی کی، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر خوب شیئر کی جا رہی ہے۔


ملاقات کے دوران سچن تندولکر نے اپنی 2011 وَنڈے ورلڈ کپ والی جرسی لیونل میسی کو پیش کی۔ دوسری جانب ارجنٹائن کے فٹ بال لیجنڈ نے 2022 ورلڈ کپ والی بال سچن تندولکر کو پیش کی۔ اس دوران سچن تندولکر کیا کہہ رہے تھے، اس کے لیے میسی کے ساتھ ان کی مترجم بھی موجود تھیں۔

اس درمیان سچن تندولکر سے پوچھا گیا کہ ان کا لینول میسی کے ہندوستان آنے پر کیا خیال ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم لیونل میسی کی لگن، استقامت، اور عزم کا احترام کرتے ہیں۔ وہ اپنی عاجزانہ فطرت اور جس قسم کے وہ انسان ہیں، اس کے لیے انہیں بہت زیادہ پسند کیا جاتا ہے۔ ممبئی اور ہندوستان کے لوگوں کی طرف سے میں میسی اور ان کے اہل خانہ کے لیے خوشی اور اچھی صحت کی خواہشات کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘


واضح رہے کہ لیونل میسی 13 دسمبر کو کولکاتہ پہنچے تھے، اس کے بعد انہوں نے حیدرآباد میں لوک سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما راہل گاندھی اور تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی سے ملاقات کی تھی۔ ساتھ ہی لیونل میسی حیدرآباد میں ایک نمائشی میچ کا حصہ بھی بنے تھے۔ وہ آج ممبئی پہنچے اور کل (15 دسمبر) کو دہلی جائیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔