دبئی، پارٹی شروع ہوتے ہی بند کر دی گئی

متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی ميں محکمہ سياحت نے احکامات جاری کيے ہيں کہ کورونا کے بڑھتے ہوئے کيسز کے پيش نظر ہوٹلوں اور کلبوں ميں تمام تر تفريحی سرگرمياں کچھ مدت کے ليے روک دی جائيں۔

دبئی، پارٹی شروع ہوتے ہی بند کر دی گئی
دبئی، پارٹی شروع ہوتے ہی بند کر دی گئی
user

ڈی. ڈبلیو

دبئی کے محکمہ سياحت نے ہوٹلوں اور کلبوں ميں موسيقی اور رقص وغيرہ کے تمام لائيو ايونٹس معطل کرنے کے احکامات جاری کيے ہيں۔ ايک روز قبل ہسپتالوں کو ہدايت جاری کی گئی تھی کہ تمام تر ايسے آپريشن اور سرجرياں ملتوی کر دی جائيں، جو مريض کی جان بچانے کے لیے لازمی نہ ہوں۔ يہ اقدامات دبئی ميں کورونا کے کيسز ميں حاليہ اضافے کی روشنی ميں کيے گئے ہيں۔

دبئی کی معيشت کا بھاری دارومدار ايوی ايشن، سير و سياحت اور ريٹيل کی صنعتوں پر ہے۔ يہی وجہ ہے کہ گزشتہ برس کے اوائل ميں کورونا وائرس کی ابتدائی لہر کے بعد جب موسم بہار ميں نرمياں متعارف کرائی گئيں، تو دبئی نے اپنے دروازے پوری طرح کھول ديے اور وبا کے باوجود لوگوں نے اس شہر کا رخ کيا۔ اس دوران کورونا سے متعلق سخت احکامات پر عملدرآمد بھی جاری رہا، جيسا کہ ماسک پہن کر باہر نکلنا وغيرہ۔


دسمبر ميں ستر فيصد ہوٹل مکمل بک تھے جو سن 2019 کے چھٹيوں کے سيزن کے اعداد و شمار سے بہت قريب ہے۔ دبئی ايئر پورٹ ذرائع کے مطابق نئے سال کی آمد کی تقريبات ميں شرکت کے ليے ستر ہزار سے زائد افراد دبئی پہنچے۔


البتہ اکيس جنوری کو دبئی کے محکمہ سياحت نے اعلان کيا کہ تفصيلی جائزے کے بعد حکام اس نتيجے پر پہنچے ہيں کہ گزشتہ ہفتوں کے دوران تفريحی سرگرميوں کے دوران قوائد و ضوابط کا مکمل خيال نہ رکھا گيا، جس سبب کورونا کے کيسز ميں زبردست اضافہ نوٹ کيا گيا ہے۔

دبئی ميں اس پيش رفت کے بعد بارز اور ريستوران فی الحال کھلے رہيں گے مگر لائيو تفريحی پروگرام اب مقامات کی زينت نہ بن سکيں گے۔ فوری طور پر يہ نہيں بتايا گيا کہ يہ پابندی کب تک جاری رہے گی۔


دبئی ميں 21 جنوری کو کورونا کے 3,529 کيسز رپورٹ کيے گئے۔ مجموعی طور پر متحدہ عرب امارات ميں اب تک 267,000 سے زائد انفيکشنز اور 766 اموات ريکارڈ کی جا چکی ہيں۔ اس شہر کی اکثريتی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے اور شہر کے ہسپتالوں کا معيار بھی کافی بلند ہے۔ اسی ليے ابھی تک وہاں ويسی افراتفری نہيں ديکھی گئی، جيسی کہ دنیا کے دیگر بڑے شہروں ميں ديکھی گئی تھی۔


يہاں يہ امر بھی اہم ہے کہ کورونا ويکسين کی فراہمی ميں متحدہ عرب امارات اسرائيل کے بعد دوسرا سب سے تيز ملک ہے۔ وہاں ويکسينيشن مہم تيزی سے جاری ہے اور حکام نے مارچ کے اختتام تک نوے لاکھ افراد کو ٹيکے لگانے کا ہدف طے کر رکھا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔