انسان جانوروں میں وائرس کے پھیلاؤ کا بڑا ذریعہ: تحقیق

تحقیق کے مطابق انسان جنگلی اور گھریلو جانوروں میں وائرس منتقل کرتے ہیں اور تقریباً ایک کروڑ 20 لاکھ وائرل جینوم کے تجزیے سے ظاہر ہوا کہ انسانوں سے جانوروں میں وائرس کی منتقلی کی شرح دوگنی ہے

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر / آئی اے این ایس</p></div>

علامتی تصویر / آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

لندن: ایک تحقیق سے پتا چلا ہے کہ انسان اکثر جنگلی اور گھریلو جانوروں میں وائرس پھیلاتے ہیں جس سے ان میں بیماری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ یونیورسٹی کالج لندن (یو سی ایل) کے محققین نے وائرل جینوم کا تجزیہ کیا جس سے یہ بات سامنے آئی کہ انسانوں کو کبھی بھی وائرس کے پھیلاؤ کا ذریعہ نہیں سمجھا گیا اور وائرس کے انسان سے جانوروں کے پھیلاؤ پر بہت کم توجہ دی گئی۔

یو سی ایل کے انسٹی ٹیوٹ آف جیناٹکس اور فرانسس کرک انسٹی ٹیوٹ میں ڈاکٹریٹ کے طالب علم، اہم مصنف سیڈرک ٹین نے کہا، "جب جانوروں میں انسانوں سے وائرس منتقل ہوتا ہے تو یہ نہ صرف جانوروں کو نقصان پہنچا سکتا ہے، بلکہ تمام انواع کے تحفظ کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔ بلکہ اسے روکنے کے لیے بڑی تعداد میں جانوروں کو مارنے کی ضرورت پڑتی ہے۔‘‘


انہوں نے مزید کہا، ’’اس کے علاوہ اگر انسانوں سے پھیلنے والا نیا وائرس جانوروں کی کسی نئی نسل کو متاثر کرتا ہے، تو یہ انسانوں میں سے ختم ہونے کے بعد بھی ترقی کی منازل طے کر سکتا ہے۔‘‘ نیچر ایکولوجی اینڈ ایوولوشن نامی جریدے میں شائع ہونے والی تحقیق کے لیے ٹیم نے تقریباً 12 ملین (ایک کروڑ 20 لاکھ) وائرل جینوم کا تجزیہ کیا۔

محققین نے پایا کہ ’’وائرس انسانوں سے جانوروں میں پھیلنے کا امکان تقریباً دوگنا ہے۔ یہ نمونہ زیادہ تر وائرل خاندانوں میں یکساں تھا۔‘‘ یو سی ایل جیناٹکس انسٹی ٹیوٹ کے شریک مصنف پروفیسر فرانکوئس بیلوکس نے کہا، ’’انسانوں سے جانوروں میں وائرس کا پھیلنا انفیکشن کا ایک طریقہ ہے لیکن اس کے دوسرے طریقے بھی ہیں۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔