بی جے پی امیدوار کے اجداد نے ’پلاسی کی جنگ‘ میں انگریزوں کا ساتھ دیا تھا: ٹی ایم سی

ٹی ایم سی لیڈر کنال گھوش نے کہا ہے کہ جب بنگال کے نواب سراج الدولہ انگریزوں کے خلاف جنگ لڑ رہے تھے تو کرشنا نگر کے راجہ کرشن چندر رائے نے برطانوی افواج کی مدد کی تھی

بی جے پی / علامتی تصویر
بی جے پی / علامتی تصویر
user

قومی آوازبیورو

کولکاتا: لوک سبھا انتخابات کے دوران ٹی ایم سی نے پلاسی کی جنگ اور نواب سراج الدولہ کا تذکرہ کرتے ہوئے مغربی بنگال میں بی جے پی کی کرشنا نگر کی امیدوار راج ماتا امریتا رائے کو نشانہ بنایا ہے۔ ٹی ایم سی کے لیڈر کنال گھوش نے کہا ہے کہ جب بنگال کے نواب سراج الدولہ انگریزوں کے خلاف مورچہ سنبھالے ہوئے تھے تو اس وقت کرشنا نگر کے راجہ کرشن چندر رائے انگریزی فوج کی مدد کی تھی۔

لوک سبھا انتخابات کے لیے بی جے پی امیدواروں کی پانچویں فہرست میں مغربی بنگال کی کرشنا نگر سیٹ سے راج ماتا امریتا رائے کو ٹکٹ دیا گیا ہے۔ اس سیٹ پر وہ ٹی ایم سی کی مہوا موئترا سے مقابلہ کریں گی۔

کنال گھوش نے بتایا کہ تاریخ بتاتی ہے کہ جب نواب سراج الدولہ انگریزوں سے لڑ رہے تھے تو کرشنا نگر کے شاہی خاندان نے برطانوی حکومت کی مدد کی تھی۔ بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے گھوش نے کہا کہ یہ واضح ہے کہ ساورکر کی پارٹی، جو مہاتما گاندھی کے قتل کی ذمہ دار تھی، اس نے ایک ایسے خاندان کے فرد کا انتخاب کیا ہے جس نے انگریزوں کی مدد کی تھی۔ دوسری طرف مہوا موئترا کرپشن کے خلاف لڑ رہی ہیں۔


کنال گھوس کے اس بیان کو امریتا رائے نے غلط قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ ہر بنگالی اور ہندوستانی اس بات سے اتفاق کرے گا کہ میرے خاندان کے بارے میں جو کچھ بھی کہا جا رہا ہے وہ سراسر جھوٹ ہے۔ الزام ہے کہ مہاراجہ کرشن چندر رائے نے انگریزوں کا ساتھ دیا تھا۔ انہوں نے ایسا کیوں کیا؟ انہوں نے یہ کام سراج الدولہ کے مظالم کی وجہ سے کیا۔ امریتا رائے نے کہا کہ اگر وہ ایسا نہ کرتے تو کیا ہندو مذہب بچ پاتا؟ کیا سناتن دھرم بچ پاتا؟ اگر ایسا ہے تو ہم یہ کیوں نہیں کہہ سکتے کہ مہاراجہ نے ہمیں فرقہ واریت مخالف حملوں سے بچایا۔

واضح رہے کہ پلاسی کی جنگ ٹھیک 266 سال پہلے ہوئی تھی۔ یہ جنگ انگریزوں اور نواب سراج الدولہ کے درمیان 23 جون 1757 کو لڑی گئی۔ اس جنگ کے نتائج نے ہندوستان میں غلامی کا دروازہ کھول دیا تھا۔ یہ جنگ ایک تجربہ کار نواب سراج الدولہ اور ایک شاطر برطانوی فوجی افسر رابرٹ کلائیو کے درمیان لڑی گئی۔


کہا جاتا ہے کہ سراج الدولہ کے کمانڈر میر جعفر کی بغاوت ان کی شکست کی وجہ تھی۔ اس جنگ میں برطانوی فوجی افسر رابرٹ کلائیو کے ساتھ سانٹھ گانٹھ کرنے والے میر جعفر، جگت سیٹھ، اومی چند اور رائے درلبھ کے ساتھ راجہ کرشن چندر رائے بھی تھے۔ ان لوگوں نے سراج الدولہ کے خلاف سازش کرتے ہوئے انگریزوں کا ساتھ دیا تھا، جس کی وجہ سے سراج الدولہ پلاسی کی جنگ ہار گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔