میوات تشدد: جمعیۃ علماء ہند کی قانونی ٹیم کی کوششوں سے اب تک 159 ضمانتیں منظور

جمعیۃ علما ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے کہا کہ بے قصوروں کو انصاف ملنے سے عدالت پر عوام کا اعتماد بڑھتا ہے جو آج کے دور میں بہت اہم ہے۔

جمعیۃ علمائے ہند / بشکریہ ٹوئٹر
جمعیۃ علمائے ہند / بشکریہ ٹوئٹر
user

پریس ریلیز

نئی دہلی: میوات میں پہلے دن سے فساد متاثرین کی مدد کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء ہند کی آئینی کوششوں سے اب تک 159 ضمانتیں منظور ہو چکی ہیں۔ جمعیۃ کے سامنے ریلیف و بازآبادکاری کے علاوہ ایک بڑا کام ان لوگوں کو بھی آزاد کرانا ہے، جن کو پولیس نے بلا کسی ثبوت گرفتار کیا ہے۔ میوات کے گاؤں کے رہنے والے لوگ جنھوں نے آج تک عدالت کی شکل تک نہیں دیکھی، ان کے خاندان کے لیے یہ ایک مشکل ترین مرحلہ ہے۔

جمعیۃ علماء ہند کے صدر مولانا محمود اسعد مدنی کی ہدایت پر نوح کے معروف وکیل طاہر حسین روپڑیا کی قیادت میں وکیلوں کی ایک ٹیم ان بے قصوروں کی ہر ممکن قانونی مدد کر رہی ہے۔ چنانچہ جمعیۃ علماء ہند 208 لوگوں کے مقدمات عدالت میں لڑرہی ہے۔ اب تک جو ضمانتیں منظور ہوئی ہیں، ان میں ایسے لوگ ہیں جن پر قتل تک کا مقدمہ عائد کیا گیا ہے۔ عدالت نے ان مقدمات کی بنیاد کو کمزور بتاتے ہوئے اول مرحلے میں ضمانت دے دی۔


ایڈوکیٹ محمد طاہر حسین روپڑیا نے بتایا کہ یہ ساری گرفتاریاں نوح میں ہوئے جھگڑے کے تناظر میں ایک خاص کمیونٹی کو نشانہ بناتے ہوئے ہوئی ہیں، جبکہ وہ لوگ جنھوں نے 14 مسجدوں کو نقصان پہنچایا، گروگرام اور میوات کے تاؤڑو میں دکانوں، کھوکھے اور ٹھیلوں کو جلا کر راکھ کردیا تھا، وہ آزاد گھوم رہے ہیں۔ طاہر روپڑیا نے عدالت میں جج کے سامنے پوری قوت سے یہ بات پیش کی کہ پولیس اپنے مقامی جاسوسوں کے مشورے پر عمل کر رہی ہے، اسے ثبوت سے کوئی مطلب نہیں ہے۔

اس موقع پرقانونی اقدامات کا جائزہ لینے کے بعد صدر جمعیۃ علماء ہند مولانا محمود اسعد مدنی نے کہا کہ بے قصورو ں کو انصاف ملنے سے عوام کا عدلیہ پر اعتماد بحال ہوتا ہے جو آج کے دور میں بہت اہم ہے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ موجودہ دور میں قانون نافذ کرنے والی ایجنسیاں اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا نہیں رہی ہیں۔ اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ اعلی افسران کو جوابدہ نہیں بنایا جاتا۔ اگر اعلی افسران کو جوابدہ بنایا جائے تو سرے سے فساد نہیں ہوں گے۔ مولانا مدنی نے کہا کہ ملک کی عدالتوں کو تب ہی سہولت ہوگی جب لاء اینڈ آرڈر کے افسران عصبیت سے پاک ہو کر سماج و معاشرہ کے تئیں ذمہ دار اور مخلص ہوں گے۔ انھوں نے ایڈوکیٹ طاہر روپڑیا اور جمعیۃ علماء میوات کی لیگل کمیٹی کی کوششوں کی تعریف بھی کی۔


واضح ہو کہ گزشتہ ہفتہ جمعیۃ علماء ہند کے جنرل سکریٹری مولانا محمد حکیم الدین قاسمی، قانونی معاملات کے نگراں ایڈوکیٹ نیاز احمد فاروقی، ناظم اعلیٰ جمعیۃ علماء ہریانہ، پنجاب و ہماچل پردیش مولانا یحییٰ کریمی میوات کے دیگر ذمہ داروں کے سا تھ وکیلوں کی ایک اہم میٹنگ بھی ہوئی تھی، جس میں متاثرہ خاندانوں کی ہر ممکن مدد کو جاری رکھنے کے فیصلے کا اعادہ کیا گیا تھا۔ ناظم عمومی جمعیۃ علماء ہند کی قیادت میں ریلیف و قانونی ٹیم لگاتار قیدیوں کے اہل خانہ سے رابطے میں ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔