پاکستان: عمران خان کی بیوی بشریٰ بی بی پر بھی لٹکی گرفتاری کی تلوار، زماں پارک میں زبردست ہلچل

جس القادر ٹرسٹ معاملے میں عمران خان کی گرفتاری ہوئی ہے، اسی معاملے میں بشریٰ بی بی بھی ملزم ہیں، کچھ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ این اے بی نے بشریٰ بی بی پر شکنجہ کسنے کی تیاری کر لی ہے۔

عمران خان اور بشریٰ بی بی، تصویر آئی اے این ایس
عمران خان اور بشریٰ بی بی، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد پاکستان کے کئی شہروں میں آگ زنی اور توڑ پھوڑ کے واقعات پیش آئے، اور حالات ہنوز کشیدہ بنے ہوئے ہیں۔ اس درمیان خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ عمران خان کی شریک حیات بشریٰ بی بی کی بھی گرفتاری عمل میں آ سکتی ہے۔ دراصل جس القادر ٹرسٹ معاملے میں عمران خان کی گرفتاری ہوئی ہے، اسی معاملے میں بشریٰ بی بی بھی ملزم ہیں۔ کچھ میڈیا رپورٹس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ این اے بی نے بشریٰ بی بی پر شکنجہ کسنے کی تیاری کر لی ہے۔

بشریٰ بی بی اس وقت زماں پارک واقع رہائش میں ہیں جہاں بدھ کی شب چھاپہ ماری کی خبریں سامنے آئی تھیں۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ گھر میں بشریٰ بی بی اور ملازمین کے علاوہ اہل خانہ کا کوئی شخص موجود نہیں۔ ایسے میں عمران خان کی پارٹی پی ٹی آئی کے کارکنان لگاتار زماں پارک میں ڈیرا ڈالے ہوئے ہیں۔ جمعرات کے روز بھی زماں پارک میں ہلچل دیکھی جا رہی ہے۔ عمران خان کے حامیوں کی آمد کا سلسلہ زماں پارک میں جاری ہے اور بشریٰ بی بی کی گرفتاری کے لیے پولیس یا رینجرس یہاں پہنچتے ہیں تو زبردست جنگ کا نظارہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔


قابل ذکر ہے کہ عمران خان کا گھر پہلے بھی میدانِ جنگ بن چکا ہے۔ گزشتہ روز یہاں پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس کے درمیان تصادم دیکھنے کو ملا تھا، اور اگر بشریٰ بی بی کی گرفتاری کی کوشش ہوئی تو ایک بار پھر کچھ ویسا ہی نظارہ دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ عمران خان کے حامی اور پی ٹی آئی کارکنان آج بھی جگہ جگہ سابق وزیر اعظم کی حمایت میں مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ اب تک عمران خان کے کم و بیش 1400 حامیوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ کچھ حامیوں کی ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں، لیکن اس سے متعلق حتمی تعداد کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔