پاکستان: کل ہونے والے عام انتخاب میں جیت کسی کی بھی ہو سیاسی اتھل پتھل یقینی، ایک رپورٹ میں انکشاف

آئی سی جی ایشیا کے ڈائریکٹر ہوانگ لے تھو کا کہنا ہے کہ ایک متنازعہ ووٹنگ آنے والی حکومت کے جواز کو نقصان پہنچائے گی۔

<div class="paragraphs"><p>پاکستان عام انتخاب، تصویر سوشل میڈیا</p></div>

پاکستان عام انتخاب، تصویر سوشل میڈیا

user

قومی آوازبیورو

پاکستان میں جمعرات کو ہونے والے دسویں عام انتخاب سے قبل انٹرنیشنل کرائسس گروپ (آئی سی جی) کی ایک رپورٹ میں اندیشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ انتخاب میں چاہے کوئی بھی پارٹی یا اتحاد کامیاب ہو، اس کے جواز کو چیلنج ملنا یقینی ہے، اور ملک میں سیاسی اتھل پتھل کا بھی پورا امکان ہے۔ ’دی نیوز‘ کی خبر میں رپورٹ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ طریقہ کار میں خامیوں کو دور کرنے کے مواقع تیزی سے کم ہو رہے ہیں، اس لیے انتخاب کے دن ووٹنگ پر تنازعہ ہو سکتا ہے۔

رپورٹ بتاتی ہے کہ ملک میں زبردست پولرائزیشن کے درمیان ہائی کورٹ نے ممکنہ مقابلہ جاتی انتخاب کے راستے میں آنے والی کچھ رخنات کو دور کر دیا ہے، لیکن دوسری طرف انتخابی کمیشن کے فیصلے کو سپریم کورٹ کی حمایت ملی ہے۔ پی ٹی آئی کو ایک یکساں انتخابی نشان نہ دیے جانے سے زبردست تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ پاکستان گہرے سیاسی پولرائزیشن اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی پی ٹی آئی پر فوجی کارروائی کے ماحول میں عام انتخاب کرا رہا ہے۔


’دی نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق آئی سی جی ایشیا کے ڈائریکٹر ہوانگ لے تھو نے کہا کہ ’’انتخابی کمیشن کو یہ یقینی کرنا چاہیے کہ پی ٹی آئی سمیت سبھی پارٹیاں انتخاب لڑیں اور سبھی ووٹرس، خصوصاً خواتین اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے میں اہل ہوں۔ ایک متنازعہ ووٹنگ آنے والی حکومت کے جواز کو نقصان پہنچائے گا، جس سے سیاسی و معاشی عدم استحکام سے نمٹنے کے لیے اس کے پاس موافق وسائل نہیں ہوں گے جن کا آنا یقینی ہے۔‘‘

رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ’’نقدی کی کمی سے نبرد آزما پاکستان کو باہری مدد کے مستقل روانی کو یقینی کرنے کے لیے بین الاقوامی مانیٹری فنڈ کے ساتھ ایک نئے، طویل مدتی معاہدے کو عملی جامہ پہننا بے حد اہم ہوگا۔ لیکن ایسا معاہدہ سیاسی استحکام کی کمی میں معیشت کو بچائے رکھنے کے لیے کافی نہیں ہوگا۔ کچھ ایسا جو اقتدار کے پرامن، بھروسہ مند منتقلی کے بغیر یہ چھلاوا ہوگا۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔