روس-یوکرین جنگ کے درمیان اچانک کیف پہنچ کر امریکی صدر بائیڈن نے کیا حیران، ہوائی حملوں کے سائرن سے ہوا استقبال

یوکرینی صدر کے مشیر نے امریکی صدر کے حوالے سے کہا کہ ’’روس ضرور ہارے گا، پوتن اور ان کے ساتھی چاہے جو کر لیں، یوکرین کو جو ہتھیار چاہیے ہوں گے اس کو ملیں گے، کوئی سمجھوتہ نہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>امریکی صدر جو بائئڈن اور یوکرینی صدر ولودمیر زیلنسکی</p></div>

امریکی صدر جو بائئڈن اور یوکرینی صدر ولودمیر زیلنسکی

user

قومی آوازبیورو

روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ کے بیچ ایک خبر نے پوری دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ دراصل امریکی صدر جو بائیڈن اچانک یوکرین کی راجدھانی کیف پہنچ گئے ہیں۔ ان کا استقبال یوکرینی صدر ولودمیر زیلنسکی نے پرخلوص انداز میں کیا۔ اس موقع پر بائیڈن نے کہا کہ ’’ایک سال بعد بھی کیف کھڑا ہے اور یوکرین کھڑا ہے، جمہوریت کھڑی ہے۔‘‘ 24 فروری 2022 کو جب سے یہ جنگ شروع ہوئی، تب سے امریکی صدر کا یہ پہلا دورہ ہے۔ بائیڈن کے اس اچانک دورہ سے جہاں یوکرین نے راحت کی سانس لی ہے، وہیں روس ناراض ہو گیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ جو بائیڈن ایسے وقت میں کیف پہنچے ہیں جب روس ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر جارحانہ رخ اختیار کرنے کی تیاری میں ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق بائیڈن یوکرین دورہ کے علاوہ میونخ بھی جائیں گے اور یہاں پر سیکورٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ امریکی صدر کا کیف پہنچنا اس بات کی طرف واضح اشارہ ہے کہ امریکہ آخری لمحے تک اس ملک کے ساتھ رہے گا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق بائیڈن کے کیف پہنچتے ہی یوکرین میں ہوائی حملوں کے سائرن گونجنے لگے۔ پیر کی صبح سے ہی ان سائرنوں کو فعال کر دیا گیا تھا۔ کیف میں اتھارٹیز نے لوگوں سے شیلٹرس میں جانے کو کہا ہے۔ وسط کیف کی کئی اہم سڑکوں کو بلاک کر دیا گیا اور منی بس و بختر بند گاڑیوں کا ایک طویل قافلہ سٹی سنٹر کی طرف جاتے ہوئے دیکھا گیا۔ یوکرین اور امریکہ دونوں کو ہی خوف ہے کہ روس ایک بار پھر سے جنگ میں مضبوط ہو رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بائیڈن پولینڈ جانے والے تھے لیکن یوکرین پہنچ کر انھوں نے امور خارجہ کے ماہرین کو حیران کر دیا ہے۔

24 فروری کو یوکرین-روس جنگ کو ایک سال مکمل ہو جائے گا، لیکن اب بھی گراؤنڈ زیرو پر حالات خطرناک بنے ہوئے ہیں۔ جو بائیڈن کے ساتھ زیلینسکی کی ملاقاتیں پہلے بھی ہوئی ہیں، لیکن یہ پہلی مرتبہ ہے جب امریکی صدر کیف پہنچے ہیں۔ امریکی صدر کا یہ دورہ روس اور بین الاقوامی طبقہ کو اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ یوکرین کے ساتھ کھڑے ہیں۔


کیف پہنچنے کے بعد امریکی صدر بائیڈن نے ایک ایسا بیان بھی دیا ہے جو بہت کچھ واضح کر دیتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یوکرین کو 500 ملین ڈالر کا ملٹری پیکیج ملے گا جس کا اعلان منگل کے روز کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں یوکرینی صدر کے مشیر نے امریکی صدر کے حوالے سے کہا کہ ’’روس ضرور ہارے گا، پوتن اور ان کے ساتھی چاہے جو کر لیں، یوکرین کو جو ہتھیار چاہیے ہوں گے اس کو ملیں گے، کوئی سمجھوتہ نہیں۔‘‘ 

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔